Aaj News

غزہ پر غیر ملکی سرپرستی کے امکان کو مسترد کرتے ہیں: حماس

غزہ کی پٹی میں طرز حکمرانی اور ادارہ جاتی کام کی بنیادوں کا تعین فلسطینیوں کا اندرونی معاملہ ہے
اپ ڈیٹ 11 اکتوبر 2025 01:44pm

فلسطین کی تین بڑی مزاحمتی تحریک حماس، اسلامی جہاد اور پاپولر فرنٹ نے مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے غزہ پر غیرملکی سرپرستی کو مسترد کردیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حماس، اسلامی جہاد اور پاپولر فرنٹ نے جنگ کے بعد غزہ پٹی پر کسی بھی غیر ملکی کنٹرول یا سرپرستی کے امکان کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔

مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ غزہ کی پٹی میں طرز حکمرانی اور ادارہ جاتی کام کی بنیادوں کا تعین فلسطینیوں کا اندرونی معاملہ ہے، جس کا فیصلہ ہمیں اجتماعی طور پر کرنا ہے، ہم تعمیر نو، بحالی اور ترقیاتی تعاون کے شعبوں میں عرب اور بین الاقوامی شراکت سے فائدہ اٹھانے کے لیے تیار ہیں۔

اگرچہ ان گروہوں نے خارجی سیاسی یا عسکری کنٹرول کی سختی سے مخالفت کی ہے، تاہم انہوں نے عرب اور بین الاقوامی قوتوں کی جانب سے غزہ کی تعمیر نو اور ترقی میں مدد کو خوش آمدید کہنے کا عندیہ دیا ہے۔

بیان کے مطابق فلسطینی دھڑے مصر کی شراکت سے ایک فوری قومی کانفرنس کے انعقاد کے لیے کام کر رہے ہیں، جو جنگ بندی کے بعد کا اگلا مرحلہ ہوگا۔ اس کانفرنس کا مقصد ایک متفقہ قومی موقف، جامع حکمتِ عملی اور قومی اداروں کی بحالی کا لائحہ عمل تیار کرنا ہے۔

واضح رہے کہ جمعرات کے روز اسرائیل اور حماس کے درمیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کے پہلے مرحلے پر اتفاق ہوا تھا جس میں تمام یرغمالیوں کی جلد رہائی اور اسرائیل فوج کا غزہ سے انخلا شامل تھا۔

دوسری جانب صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یرغمالیوں کی واپسی پیر سے شروع ہوگی۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یرغمالیوں کی لاشیں نکالی جارہی ہیں، اس معاہدے سے سب بہت خوش ہیں، دستخط کی تقریب میں شرکت کے لیے قاہرہ جاؤں گا۔

AAJ News Whatsapp

ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر سے رہنماؤں کو اس تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

غزہ کے لوگوں کی گھر واپسی

غزہ میں دو سال کی خونریزی کے بعد فلسطینی امن کی فضا میں سانس لینے لگے۔ غزہ کے لوگوں کی تباہ حال گھروں کی طرف واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

وہیں اسرائیلی فوج نے بھی نئی پوزیشن سنبھال لی ہے اور انخلا کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے انروا نے غزہ میں تمام کراسنگز کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آج چھ ہزار امدادی ٹرک غزہ پہنچنے کے لیے تیار ہیں۔

امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیووٹکوف کے مطابق اسرائیلی فوج نے انخلا کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا ہے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے 72 گھنٹے کا وقت شروع ہوگیا ہے۔

اس دوران حماس 20 زندہ اسرائیلی یرغمالی رہا کرے گی، جس کے بعد اسرائیل جیلوں میں قید ایک ہزار نو سو پچاس فلسطینیوں کو رہا کرے گا۔

ٹرمپ پلان کے تحت غزہ میں روزانہ سیکڑوں ٹرک خوراک اور طبی امداد لے کر پہنچیں گے۔

Hamas

Islamic Jihad

on Gaza

joint statement

rejects foreign control