Aaj News

پیپلزپارٹی اور ن لیگ کا ایک دوسرے پربیان بازی بند کرنے پر اتفاق

صدر مملکت آصف علی زرداری سے وزیراعظم کی ہدایت پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، اسپیکر ایاز صادق کی ملاقات، وزیر داخلہ محسن نقوی بھی شریک
اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2025 01:09am

صدر مملکت آصف علی زرداری سے نون لیگ کے اعلیٰ سطحی وفد نے بے نظیر آباد میں زرداری ہاؤس میں اہم ملاقات کی، جس میں ملک کی سیاسی صورت حال، حکومتی امور اور باہمی اعتماد کی بحالی پر گفتگو ہوئی۔

وفد میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور وزیر داخلہ محسن نقوی شامل تھے۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان حالیہ دنوں میں جاری لفظی محاذ آرائی ختم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ دونوں جماعتوں نے فیصلہ کیا کہ آئندہ ایک دوسرے پر بیان بازی سے گریز کیا جائے گا۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے صدر زرداری کو بتایا کہ ان کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات ہوئی ہے، اور اس پیش رفت پر جلد میاں نواز شریف کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔

امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نواز شریف اور آصف زرداری کی جلد ملاقات ہوگی، جس میں مستقبل کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

مزید برآں، اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ لندن، امریکا اور سعودی عرب کے حالیہ دوروں اور معاہدوں کے حوالے سے پیپلز پارٹی کو ان کیمرہ بریفنگ دی جائے گی۔

حکومتی وزرا نے آئندہ قومی پالیسی معاملات میں پیپلز پارٹی کو پیشگی اعتماد میں لینے کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔

ملاقات میں اتحادی جماعتوں کے ساتھ رابطے مزید بہتر بنانے اور دیگر اتحادیوں سے مشاورت کا عندیہ بھی دیا گیا۔

ادھر، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اہم سیاسی فیصلوں کے لیے 18 اکتوبر کو پیپلز پارٹی کا سی ای سی اجلاس طلب کرلیا ہے۔

قبل ازیں وزیراعظم شہبازشریف نے حکومتی وفد کو اتحادی جماعت پیپلزپارٹی کے تحفظات کو افہام وتفہیم سے دور کرنے کی ہدایت کی، جب کہ حکومتی وفد اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں صدر مملکت آصف زرداری سے ملاقات کے لیے نواب شاہ پہنچا۔

بدھ کے روز وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اہم اجلاس ہوا، جس میں پنجاب اور سندھ میں اختلافات اور ان کو حل کرنے کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔

اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی سردارایاز صادق، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری، وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ اور رانا تنویر حسین نے شرکت کی۔

وزیراعظم نے حکومتی وفد کو اتحادی جماعت پیپلزپارٹی کے تحفظات کو افہام وتفہیم سے دور کرنے، اسپیکر قومی اسمبلی اور وفاقی وزرا کو پیپلزپارٹی کی سینئر قیادت سے ملاقاتیں جاری رکھنے کی ہدایت کی۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سیاسی بیانات کی بنا پر پیپلزپارٹی سے تعلقات خراب نہیں ہونے چاہئیں۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں پیپلزپارٹی کے ساتھ رابطے جاری رکھنے اور تحفظات دورکرنے کےلیے مختلف آپشنز پر غور کیا گیا، وزیراعظم اس معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازسے بھی بات کریں گے۔

AAJ News Whatsapp

ذرائع نے بتایا کہ پارٹی رہنماؤں نے دونوں طرف سے متنازع بیان بازی بند کرنے کی تجاویز بھی دیں۔

بعدازاں وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر حکومتی وفد اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں صدر مملکت آصف زرداری سے ملاقات کے لیے نواب شاہ پہنچ گیا جب کہ وفد خصوصی چارٹرڈ طیارے سے نواب شاہ پہنچا۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وزیرداخلہ محسن نقوی بھی حکومتی وفد میں شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملکی صورت حال اور پیپلز پارٹی و (ن) لیگ کے درمیان سیاسی کشیدگی کے خاتمے پر بات چیت ہوگی۔

یاد رہے کہ گزشتہ کئی روز سے پنجاب اور سندھ حکومت کے درمیان ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری جاری ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیان پر پیپلز پارٹی نے شدید تحفظات کا اظہار کیا اور قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کرتے ہوئے اپنے بیان پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تاہم وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ اگر کوئی پنجاب کے خلاف بات کرے گا تو بطور وزیر اعلیٰ میں اسے جواب ضرور دوں گی اور صوبے کے عوام کا تحفظ کروں گی، کسی سے معافی نہیں مانگوں گی۔

PM Shehbaz Sharif

ayaz sadiq

Pakistan People's Party (PPP)

PAKISTAN MUSLIM LEAGUE (PMLN)

pmln vs ppp