چالان کس کا کریں؟ بنا ڈرائیور کی کار کے غلط یوٹرن پر پولیس پریشان
کیلیفورنیا کے شہر سان برونو میں ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا۔ ٹریفک پولیس نے دورانِ ڈیوٹی ایک سفید رنگ کی کار کو غیرقانونی یو ٹرن لیتے دیکھا، اور فوراً گاڑی کو روک لیا۔ لیکن جب افسر آگے بڑھا تو پتا چلا کہ گاڑی کے اندر کوئی ڈرائیور ہی نہیں تھا!
یہ گاڑی دراصل ویمو (Waymo) کمپنی کی خودکار (autonomous) کار تھی، جو بغیر ڈرائیور کے خود چلتی ہے۔ پولیس نے مذاقاً کہا، ’ہمارے چالان کی کتاب میں تو روبوٹ کے لیے کوئی خانہ ہی نہیں ہے‘۔
پولیس نے کار کا چالان نہیں کاٹا بلکہ واقعے کی اطلاع کمپنی کو دی۔ ’ویمو‘ نے جواب میں کہا کہ ان کی ٹیکنالوجی قانون کی پاسداری کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے اور وہ اس غلطی کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
اس سلسلے میں پولیس نے وضاحت کی ہے کہ اس وقت قانون میں ایسی گاڑیوں کے لیے براہِ راست چالان کا طریقہ موجود نہیں ہے، لیکن 2026 سے ایک نیا قانون نافذ ہوگا۔
خود کار طور پر بغیر ڈرائیور کے چلنے والی کاروں کے لئے نیا قانون کیا کہتا ہے؟
اس سلسلے میں قانون سازی کے لئے ممکنہ قوانین میں پولیس افسران ڈرائیور کے بجائے کمپنی کو ’نوٹس آف نان کمپلائنس‘ جاری کرسکیں گے۔ اس کے ساتھ ہی کمپنیوں کو ایمرجنسی ہیلپ لائن دینا ہوگی تاکہ ریسکیو یا پولیس فوری رابطہ کرسکیں اور اگر کسی جگہ پر گاڑیوں کو ہٹانے کا کہا جائے تو کمپنی کے پاس صرف دو منٹ ہوں گے اپنی کاریں ہٹانے کے لیے۔
’ویمو‘ ایک امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ہے جو خودکار (بغیر ڈرائیور والی) گاڑیاں بناتی ہے۔ یہ کاروں میں خاص قسم کے سینسرز، کیمرے اور سافٹ ویئر لگاتی ہے جو گاڑی کو انسان کے بغیر سڑک پر چلنے کے قابل بناتے ہیں۔
ان گاڑیوں کو خودکار ٹیکسی سروس کہا جاتا ہے، مطلب آپ ایپ سے گاڑی بُک کریں گے، گاڑی آئے گی لیکن اندر کوئی ڈرائیور نہیں بیٹھا ہوگا۔ فی الحال یہ زیادہ تر سان فرانسسکو اور امریکا کے شہر فینکس میں آزمائشی اور تجارتی بنیادوں پر چل رہی ہیں۔
Aaj English



















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔