Aaj News

ایرانی صدر کا پاک سعودیہ دفاعی معاہدے کا خیر مقدم

یہ معاہدہ مسلم ممالک کے ساتھ مل کر علاقے کی سلامتی کے لیے اچھا آغاز ہے، مسعود پزشکیان
اپ ڈیٹ 24 ستمبر 2025 11:56pm

ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی معاہدے کو خوش آمدید کہتے ہیں، یہ معاہدہ مسلم ممالک کے ساتھ مل کر علاقے کی سلامتی کے لیے اچھا آغاز ہے۔

ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے پہلے خطاب میں پاکستان اور سعودی عرب کے مابین حالیہ دفاعی معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ نہ صرف دو مسلم ممالک کے درمیان قریبی تعاون کی علامت ہے بلکہ یہ خطے میں ایک جامع اور متوازن سلامتی کے نظام کی بنیاد بھی فراہم کرتا ہے۔

صدر مسعود پزشکیان نے مزید کہا کہ اسرائیل نے ایران کی خودمختاری اور سالمیت پر حملہ کیا، اسرائیل نے شام ،یمن اورقطر میں بھی حملے کئے، دشمن ایرانی عوام میں تفرقہ ڈالنے میں ناکام رہے ہیں، ایران حملہ آوروں کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے گا اور مزید مضبوط ہو گا، پابندیوں اور میڈیا وار کے باوجود ہمارے عوام فوج کی حمایت کے لیے متحد ہوئے، ہمارے سائنسدانو کو قتل کیا اور رہنماؤں کو نشانہ بنایا۔

AAJ News Whatsapp

ایرانی صدر نے کہا کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کا خواشمند نہیں، ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کیلئے ہے، یورپی ٹرائیکا نے امریکی حمایت سے ہمارے خلاف پابندیاں لگائیں، قطر پر اسرائیل کے مجرمانہ حملے کی مذمت کرتے ہیں، ایران کے خلاف دہرا میعار ختم کیا جائے، سلامتی طاقت کے استعمال سے حاصل نہیں ہوتی، ہم اپنے ملک کے قوانین کو سامنے رکھتے ہوئے جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کرتے۔

اپنے خطاب کے دوران ایرانی صدر نے اسرائیل کے ”گریٹر اسرائیل“ کے نظریے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور صیہونی ریاست پر خطے میں نسل کشی، نسلی امتیاز اور جارحیت کا الزام عائد کیا۔

انہوں نے کہا ”اسرائیل اب نارملائزیشن (تعلقات کی بحالی) کے ذریعے سیکیورٹی نہیں چاہتا، بلکہ وہ اور اس کے حامی طاقت کے زور پر اپنی موجودگی مسلط کر رہے ہیں۔ اسے وہ ’امن بذریعہ طاقت‘ کہتے ہیں، جو دراصل دباؤ اور تسلط کی پالیسی ہے۔“

United Nations

GENERAL ASSEMBLY

welcomes

Pak Saudi defense deal

says Iranian president