Aaj News

وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کا خیبرپختونخوا کا دورہ، تجاوزات اور ٹمبر مافیا کے خلاف سخت کارروائی کا حکم

سوات، بونیر، شانگلہ، صوابی میں امدادی کاموں کا جائزہ، وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کی امدادی کاموں میں تعاون کی یقین دہانی
اپ ڈیٹ 20 اگست 2025 10:14pm

وزیراعظم شہبازشریف نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور وفاقی وزراء کے ہمراہ خیبرپختونخوا کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا اور امدادی کاموں کا جائزہ لیا اور انہوں نے تجاوزات اور ٹمبر مافیا کے خلاف سخت کارروائی کا حکم جاری کردیا ہے۔

بدھ کو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وفاقی وزراء اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ہمراہ خیبرپختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع سوات، بونیر، شانگلہ اور صوابی کا دورہ کیا۔

وزیراعظم اور آرمی چیف کو خیبرپختونخوا میں جاری ریسکیو اور ریلیف آپریشنز پر بریفنگ دی گئی۔ متاثرین سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے وفاقی حکومت اور پاکستان آرمی کی طرف سے مکمل امداد اور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

وزیراعظم نے سیلاب زدگان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مسلح افواج اور سول انتظامیہ کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ متاثرہ علاقوں میں جلد از جلد بحالی کے لیے تمام قومی وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

انہوں نے پانی کی گزرگاہوں میں غیر قانونی تجاوزات، ٹمبر مافیا اور غیر قانونی مائننگ و کرشنگ سرگرمیوں کو جانی و مالی نقصان کا بڑا سبب قرار دیتے ہوئے سخت کارروائی کا حکم دیا۔

وزیراعظم نے واضح کیا کہ پاکستان کو ایک سخت ریاست کے طور پر کام کرنا ہوگا جہاں کوئی قانون سے بالاتر نہ ہو۔

آرمی چیف نے بھی ریسکیو مشن میں مصروف فوج، پولیس اور سول انتظامیہ کے عملے سے ملاقات کی اور ان کی بے لوث خدمات کو سراہا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ متاثرین کی مدد کو اولین ترجیح دی جائے اور کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے۔

دورے کے آغاز پر وزیراعظم اور شرکاء نے سیلاب سے جاں بحق ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی جب کہ وزیراعظم کی آمد پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے ان کا استقبال کیا۔

وزیراعظم کا بونیر میں خطاب

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ وفاق اور صوبے مل کر حالیہ قدرتی آفت اور طوفان کا مقابلہ کر رہے ہیں، اس ہولناک سانحے میں 700 سے زائد بہن بھائی اللہ کو پیارے ہوگئے، آئندہ ایسی آفات سے بچنے کے لیے دریاؤں اور خطرناک مقامات پر تعمیرات کو روکنا ہوگا۔

یہ بات انہوں ںے بونیر میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں ںے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں میں امدادی چیکس بھی تقسیم کیے۔ اس موقع پر وفاقی وزراء، چیئرمین این ڈی ایم اے، کور کمانڈر پشاور اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اچانک بادل پھٹنے اور طغیانی کے باعث درجنوں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، صوابی، شانگلہ، بونیر، سوات، لوئر دیر، باجوڑ، جنوبی وزیرستان اور مانسہرہ میں سینکڑوں خاندان متاثر ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ صرف خیبرپختونخوا میں 350 سے زائد قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، جبکہ پنجاب، سندھ، بلوچستان، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی درجنوں اموات ہوئیں، وفاقی حکومت نے صوبوں کے ساتھ مل کر بحالی اور امدادی کام شروع کر دیے ہیں، چاہے وہ خیبرپختونخوا ہو، آزاد کشمیر یا گلگت بلتستان، سب کو یکساں سہولت دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بجلی بحالی کے اقدامات جاری ہیں، بونیر اور سوات میں 47 میں سے 37 فیڈرز بحال ہوچکے ہیں جبکہ آئندہ ایک ہفتے کے لیے ہر گھر کو بجلی فراہم کی جائے گی چاہے بل ادا کیا گیا ہو یا نہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ تباہ شدہ سڑکوں اور پلوں کی مرمت کے لیے وزارتِ مواصلات اور دیگر ادارے متحرک ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سپہ سالار فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، چیئرمین این ڈی ایم اے، کور کمانڈر پشاور اور وفاقی وزراء مسلسل بحالی کے اقدامات کی نگرانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوج، ایف سی اور صوبائی حکومت متاثرین کی خدمت کے لیے دن رات کام کر رہی ہیں، جبکہ الخدمت فاؤنڈیشن سمیت فلاحی ادارے بھی شریک ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس آزمائش کی گھڑی میں سب مل کر خدمت کر رہے ہیں، یہ نہ سیاست ہے اور نہ ریاکاری بلکہ قومی ذمہ داری ہے انہوں نے واضح کیا کہ آئندہ دریاؤں اور ندی نالوں کے قریب تعمیرات کو روکنے کے لیے قومی سطح پر پالیسی مرتب کی جائے گی اور اس حوالے سے چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور چیف سیکرٹریز کو جلد اجلاس میں مدعو کیا جائے گا۔

وزیراعظم کا بونیر کا فضائی دورہ

قبل ازیں وزیراعظم نے بونیر کا فضائی دورہ کیا اور متاثرہ علاقوں کا جائزہ بھی لیا۔ انہوں نے بونیر اور شانگلہ کے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیتے ہوئے سیلابی صورتحال اور نقصانات کا معائنہ کیا۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ وفاقی وزرا عطا اللہ تارڑ، امیر مقام اور احسن اقبال بھی موجود تھے۔

PM Shehbaz Sharif

Pakistan Floods

Field Marshal Asim Munir

Flood Relief

Illegal Encroachments

Timber Mafia

Mining Activities