Aaj News

پی ٹی آئی کا 9 مئی مقدمات کے فیصلے پر شدید ردعمل، چیلنج کرنے کا اعلان

ان فیصلوں سے ثابت ہوتا ہے کہ ملک کا عدالتی نظام مکمل طور پر منہدم اور بے وقعت ہو چکا ہے، شیخ وقاص اکرم
شائع 11 اگست 2025 10:03pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے 9 مئی مقدمات کے فیصلے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اسے چلینج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پیر کے روز لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے 2 مقدمات تھانہ شاد مان ٹاؤن نذر آتش کیس اور راحت بیکری کے باہر جلاؤ گھیراؤ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کو بری کردیا۔

عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں میاں محمود الرشید، عمر سرفراز چیمہ، ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری اور عمران خان کے گارڈ حافظ ارشد کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی۔ اس کے علاوہ عدالت نے پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو تھانہ شادمان جلانے کے کیس میں 5،5 سال قید کی سزا سنائی۔

عدالت نے تھانہ شاد مان نذر آتش کیس میں 13 ملزمان کو سزا سنائی اور 12 ملزمان کو بری کردیا۔ اسی طرح عدالت نے راحت بیکری کے باہر جلاؤ گھیراؤ کیس میں 7 ملزمان کو سزا سنائی اور 10 ملزمان کو بری کیا۔

عدالتی فیصلے پر پی ٹی آئی کا ردعمل

پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزا کے فیصلے پر تحریک انصاف کے ترجمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ 9 مئی کے پرتشدد واقعات کے حوالے سے لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے پارٹی کی سینئر قیادت اور کارکنوں کو سنائی گئی سزائیں انصاف اور عدل کے منہ پر ایک طمانچہ ہیں۔

ترجمان پی ٹی آئی کے بقول یہ فیصلے قانونی اصولوں اور منصفانہ ٹرائل کے تمام تقاضوں کو نظر انداز کرتے ہوئے سیاسی انتقام کی بنیاد پر دیے گئے ہیں اور یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ ان مقدمات میں شفافیت کو یکسر بالائے طاق رکھا گیا اور ملزمان کو اپنے دفاع کا موقع تک نہیں دیا گیا۔

تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا کہ قانونی تقاضے پورے کیے بغیر دیر رات تک بند کمروں میں ٹرائل چلائے گئے جن کا مقصد اس کارروائی کو عوام اور میڈیا کی نظروں سے بچا کر مطلوبہ نتائج حاصل کرنا تھا، ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بے بنیاد اور مضحکہ خیز شواہد اور گواہیوں کو بغیر کسی قانونی جواز کے قبول کر کے انصاف کے اصولوں کی کھلی توہین کی گئی۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ملک کے مقبول ترین سیاسی رہنما جو مکمل پرامن اور قانون کی پاسداری کرنے والے پاکستانی ہیں، ان پر دہشت گردی کے الزامات لگا کر سزا دینا آئین اور انصاف دونوں کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے، ایک طے شدہ اسکرپٹ کے تحت یکے بعد دیگرے سنائے جانے والے ناحق فیصلوں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان فیصلوں کا مقصد صرف اور صرف تحریک انصاف کو دیوار سے لگانا اور اس کی قیادت اور کارکنوں کو خوفزدہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالتوں کی جانب سے ایک ہی طرز پر سنائے جانے والے متنازعہ فیصلے ثابت کرتے ہیں کہ ملک کا عدالتی نظام مکمل طور پر منہدم اور بے وقعت ہو چکا ہے، ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ یہ فیصلے ہمیں اپنے جمہوری حقوق اور آئین و قانون کی بالادستی کیلئے جدوجہد کرنے سے ہر گز نہیں روک سکتے۔

ترجمان پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ تحریک انصاف ان تمام غیر منصفانہ فیصلوں کے خلاف ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرے گی اور آخری سانس تک انصاف کی لڑائی لڑے گی، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ قانون و انصاف کی روح کو بحال کیا جائے اور سیاسی بنیادوں پر قائم کیے گئے تمام مقدمات کو ختم کیا جائے۔

ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم اپنے بے گناہ قائدین اور کارکنوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور انہیں انصاف دلانے کے لیے ہر قانونی اور جمہوری راستہ اختیار کریں گے، تحریک انصاف اس غیر منصفانہ فیصلے کو یکسر مسترد کرتی ہے اور انصاف کے حصول کی جدوجہد میں ہر سطح پر اپنی قانونی، عوامی اور سیاسی جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

پی ٹی آئی نے 9 مئی کیسز میں پارٹی رہنماؤں کو سزاؤں کا فیصلہ مسترد کردیا

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 9 مئی کیسز میں پارٹی رہنماؤں کو سزاؤں کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو آئین و قانون کے مطابق چلائیں، عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم کرو، یہ ہائبرڈ سسٹم چلنے والا نہیں ہے۔ 9 مئی کیسز میں پارٹی رہنماؤں کی سزاؤں کو عدالتوں میں چیلنج کریں گے، بانی پی ٹی آئی کی رہائی تک تحریک جاری رہے گی۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر دیگر رہنماؤں کے ساتھ میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کو انصاف کا قتل قرار دے دیا۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج پھر 9 مئی کیسز میں ہمارے رہنماوں کو سزا ہوئی، نہ صرف ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا بلکہ موجود ارکان کو نااہل کیا جارہا ہے، سب سے اپیل کرتا ہوں کہ بہت ہو گیا اور اب یہ سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ناانصافی کی چھری اِسی طرح چلتی رہی تو ملک مزید تقسیم ہوگا، ہمارے 76 ارکان ایوان میں رہ گئے، ہم چیف جسٹس سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ عدالتوں فیصلوں سے نظر آرہا ہے کہ دور دور تک کوئی انصاف بھی ہے، یہ عدالت کے فیصلے نہیں بلکہ حکومت کے فیصلے ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان اور ہائیکورٹس کے چیف جسٹسز سے درخواست کرتے ہیں کہ انصاف کے لیے کھڑے ہوں۔

اسد قیصر نے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ ربر اسٹیمپ بن چکی ہے اور اِسے پارلیمنٹ کہنا بھی گناہ ہے، آئین و قانون کی حکمرانی کیلئے ہم کھڑے ہیں اور رہیں گے۔

رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے کہا عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو سزا دے کر دنیا کو کیا پیغام دیا جارہا ہے، آرمی چیف کی ٹرمپ سے ملاقات میں کیا بات ہوئی، پارلیمنٹ کو ان کیمرہ اجلاس میں بریف کیا جائے۔

پی ٹی آئی رہنما لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہمارے اراکین کو نااہل کروا کر۔اپوزیشن لیڈروں کے دفاتر کو تالے لگا دیے گئے ہیں، موجودہ بجٹ اشرافیہ کا بجٹ ہے۔

pti leaders

9 May riots

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

9 May Cases

9 may case