Aaj News

فلسطین کو بطور ریاست اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تسلیم کریں گے، برطانوی وزیر خارجہ

فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں نہیں آتا تو اسرائیل کو تسلیم کرنا بھی ممکن نہیں، سعودی وزیر خارجہ
شائع 30 جولائ 2025 09:39am
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کانفرنس کے شرکاۓ سے گلے مل رہے ہیں (تصویر: حکومت برطانیہ)
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کانفرنس کے شرکاۓ سے گلے مل رہے ہیں (تصویر: حکومت برطانیہ)

اقوام متحدہ کے زیرِ اہتمام مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل سے متعلق ایک اہم بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس کی میزبانی پاکستان، فرانس اور سعودی عرب نے کی۔ کانفرنس میں غزہ کی تشویش ناک صورتحال، انسانی المیے اور مسئلہ فلسطین کے سیاسی حل پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

کانفرنس کے شرکاء نے غزہ میں فوری جنگ بندی اور تمام یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ انسانی بنیادوں پر امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ اگر فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں نہیں آتا تو اسرائیل کو تسلیم کرنا بھی ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا، ’دو ریاستی حل ہی واحد راستہ ہے جو خطے میں دیرپا امن لا سکتا ہے۔‘

سوئٹزرلینڈ نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین کی مکمل پاسداری کرے، جبکہ برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے اعلان کیا کہ برطانیہ فلسطین کو بطور ریاست اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تسلیم کرے گا۔

خیال رہے کہ برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر بھی کہہ چکے ہیں کہ اسرائیل نے جنگ نہ روکی تو فلسطین کو تسلیم کرلیں گے، فسلطین کو تسلیم کرنے کا اعلان ستمبر میں ہونے والے جنرل اسمبلی اجلاس میں کریں گے۔

ڈیوڈ لیمی کا کہنا تھا کہ ’دو ریاستی حل شدید خطرے میں ہے اور غزہ میں زمینی صورتحال دن بہ دن بگڑ رہی ہے، عالمی برادری کو فوری اور مؤثر اقدامات اٹھانے ہوں گے۔‘

کانفرنس میں اسرائیل اور امریکا نے شرکت نہیں کی، جسے کئی مبصرین نے تنقیدی نگاہ سے دیکھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اہم اجلاس سے الگ رہنے سے ان ممالک کا دو ریاستی حل سے متعلق مؤقف مزید مشکوک ہوتا ہے۔

Saudi Arabia

Palestine

Gaza

TWO STATE SOLUTION

DAVID LAMMY

UN conference