Aaj News

بابوسر حادثہ: ڈاکٹر فیملی کے 2 افراد کی نمازِ جنازہ ادا، بچے کی میت بھی لودھراں پہنچ گئی

ضلع دیامر میں ریسکیو آپریشن مکمل ہوگیا ہے، تمام سیاح محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا، ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق
Body of Abdul Hadi Al-Salam Reaches Lodhran | Funeral After Friday Prayers | Pakistan News

بابوسر ٹاپ پر کلاؤڈ برسٹ کے باعث جاں بحق ہونے والے ایک ہی خاندان کے 2 افراد کی لودھراں میں نمازِ جنازہ ادا کر دی گئی۔ تین روز کی مسلسل تلاش کے بعد ڈاکٹر مشعال کے تین سالہ بیٹے عبدالہادی کی لاش بھی مل گئی۔ زخمی ڈاکٹر اسلام کو بھی لودھراں منتقل کر دیا گیا ہے، جبکہ حادثے کے بعد لاپتا 15 سیاحوں کی تلاش کا عمل تاحال جاری ہے۔ ننکانہ صاحب سے تعلق رکھنے والے انصر مجید اور آفاق کا بھی تاحال کچھ پتہ نہیں چل سکا۔ اب تک 6 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔

ڈاکٹرمشعل فاطمہ اور دیور فہد اسلام لودھراں میں سپرد خاک

سانحہ چلاس میں جاں بحق ڈاکٹرمشعل فاطمہ اور ان کے دیور فہد اسلام کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔ نماز جنازہ و تدفین میں سیاسی سماجی شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

جاں بحق ڈاکٹرمشعل فاطمہ اور ان کے دیور کو لودھراں میں سپرد خاک کردیا گیا۔ نماز جنازہ معروف عالم دین ڈاکٹر حامد سعید قادری نے پڑھائی۔ دونوں میتوں کی تدفین قبرستان نمبر ایک میں کی گئی۔

ڈاکٹر مشعال کے تین سالہ بیٹے عبدالہادی کی لاش تین روز بعد ملی۔ تین سالہ بچے ہادی کی میت بھی چلاس سے لودھراں پہنچ چکی ہے۔ بچے کی نماز جنازہ جمعہ کی صبح دس بجے ادا کی جائے گی۔ زخمی ڈاکٹر اسلام کو بھی ایمبولنس کے ذریعے لودھراں منتقل کیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر دیامر کیپٹن ریٹائرڈ عطا الرحمان کاکڑ، ایس پی دیامر عبدالحمید، ڈائریکٹر محکمہ صحت ڈاکٹر عبد المبین اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ریجنل اسپتال چلاس ڈاکٹر نسیم اللہ نے میتوں کو آبائی علاقے روانہ کیا۔

یہ دلخراش سانحہ چند روز قبل اس وقت پیش آیا جب لودھراں سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان اسکردو سے واپسی پر بابوسر ٹاپ کے مقام پر اچانک آنے والے سیلابی ریلے کی زد میں آگیا۔ خونی پانی کے ریلے نے کوسٹر میں سوار خاندان کے افراد کو اپنی لپیٹ میں لیا۔

اس المناک واقعے میں ڈاکٹر مشعال فاطمہ، ان کا دیور فہد اسلام اور 3 سالہ عبدالہادی جاں بحق ہو گئے جبکہ خاندان کے کئی افراد تاحال لاپتا ہیں۔

ننکانہ صاحب سے تعلق رکھنے والے عنصر مجید اور آفاق بھی تاحال لاپتا

ادھر ننکانہ صاحب سے تعلق رکھنے والے عنصر مجید اور آفاق کا تاحال کوئی سراغ نہیں مل سکا، جب کہ اہلِ خانہ اب بھی پہاڑوں کی جانب امید بھری نظریں جمائے بیٹھے ہیں۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق اب تک سرچ آپریشن میں 6 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں راستے تاحال مکمل طور پر بحال نہیں ہو سکے۔

دوسری جانب ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق کا کہنا ہے کہ ضلع دیامر میں ریسکیو آپریشن مکمل ہوگیا ہے. تمام سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا. 10 سے 15 لوگ ریلے میں بہہ گئے تھے، جن کی تلاش جاری ہے۔

سکردو میں کلاؤڈ برسٹ کے بعد شدید سیلابی ریلوں کی آبادیوں پر یلغار

گلگت بلتستان میں شدید بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں تباہی کا سلسلہ جاری ہے۔ سکردو، دیامر، گانچھے اور دیگر علاقوں میں ندی نالے بپھر گئے، پل بہہ گئے، مکانات منہدم ہو گئے.

سکردو میں کلاؤڈ برسٹ کے بعد شدید سیلابی ریلوں نے آبادیوں پر یلغار کر دی۔ گانچھے میں ریلے سے 49 مکانات، 20 دکانیں اور 2 مساجد کو نقصان پہنچا، جبکہ متعدد رابطہ پل بھی پانی کی نذر ہو گئے۔

سب ڈویژن ڈغونی میں ایک مکان کی چھت گرنے سے ایک لڑکی جاں بحق ہو گئی۔ متاثرہ علاقوں میں ہر جانب تباہی کے مناظر ہیں، جبکہ زمینی اور فضائی رابطہ منقطع ہونے سے ہزاروں مسافر اور سیاح محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

گلگت بلتستان

lodhran

nankana sahab

Pakistan Rain

Monsoon 2025

Rain Disaster

Monsoon 2025 Casualties

Babusar Flood