خیبرپختونخوا میں 6 - 5 کا فارمولا کامیاب، سینیٹ الیکشن میں حکومت اور اپوزیشن کا اتحاد تمام نشستیں جیت گیا
خیبرپختونخوا میں 6-5 کا فارمولا کامیاب رہا، سینیٹ الیکشن میں حکومت اور اپوزیشن کے اتحاد نے تمام نشستیں جیت لیں۔ 7 جنرل نشستوں میں سے 4 پر پی ٹی آئی اور 3 پر اپوزیشن کامیاب ہوئی۔ خواتین کی 2 نشستوں میں سے 1 پی ٹی آئی اور 1 پیپلزپارٹی کو ملی، جبکہ ٹیکنوکریٹس کی 1 نشست پی ٹی آئی اور 1 جے یو آئی کو حاصل ہوئی۔ الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے مکمل نتائج جاری کر دیئے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں سینیٹ کی 11 نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پہلے سے طے شدہ فارمولا کامیاب رہا۔ چھ نشستیں حکومتی اتحاد اور پانچ اپوزیشن کو ملیں۔ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار یہ انوکھی روایت قائم ہوئی کہ اپوزیشن نے حکومتی امیدواروں جبکہ حکومتی ارکان نے اپوزیشن کے امیدواروں کو ووٹ دیے، جس سے سیاسی تعاون کی ایک نئی مثال قائم ہوئی۔
خیبر پختونخوا کے سینیٹ الیکشن میں حکومت اور اپوزیشن کا اتحاد تمام نشتیں جیت گیا، سینیٹ کی 11 نشستوں پر 25 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے سینیٹ انتخابات کے مکمل نتائج کے مطابق مجموعی طور پر 143 ووٹ پول کئے گئے۔ خواتین کے نشست پر پی ٹی آئی کی روبینہ ناز نے 89 اور پیپلز پارٹی کی روبینہ خالد نے 52 ووٹ حاصل کئے۔ خواتین کی نشست پر عائشہ بانو اور ماہ وش علی خان کوئی ووٹ حاصل نہ کر سکیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق جنرل نشست پر پی ٹی آئی کے مراد سعید 26، فیصل جاوید 22 جبکہ مرزا آفریدی اور نور الحق قادری 21،21 ووٹ لے کر کامیاب قرارپائے۔ جنرل نشست پر جے یو آئی کے عطاء الحق اور نہ لیگ کے نیاز احمد 18، 18 جبکہ پیپلز پارٹی کے طلحہ محمود 17 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔
الیکشن کمیشن کے مکمل نتائج کے مطابق جنرل نشست پر آصف رفیق، اظہر قاضی مشوانی، خرم ذیشان، دلاور خان، شفقت ایاز، عرفان سلیم، فیض الرحمان اور وقاص اوکرزئی کوئی ووٹ حاصل نہ کرسکے۔
ٹیکنوکریٹ کی نشست پر اعظم سواتی 89 اور جے یو آئی کے دلاور خان 54 ووٹ لے کر کامیاب قرار ہوئے۔ خالد مسعود، ارشاد حسین، نور الحق قادری اور وقار احمد قاضی کوئی ووٹ حاصل نہ کر سکے۔
اسمبلی کے جرگہ ہال میں پولنگ کا عمل صبح 11 بجے شروع ہوا جو شام ساڑھے 5 بجے تک جاری رہا۔ آخری ووٹ وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے پول کیا۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور نے میڈیا سے تبصرے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ جب تک نتائج نہیں آئیں گے، کچھ نہیں پتہ چلتا کہ ہارس ٹریڈنگ ہوئی ہے کہ نہیں۔ کاؤنٹگ کے بعد ہی تبصرہ کر سکوں گا۔
خیبر پختونخوا میں سینیٹ الیکشن کے دوران ہارس ٹریڈنگ سے بچنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان 6 اور 5 نشستوں کا فارمولا طے کیا گیا جس کے مطابق حکومت کے حصے میں 6 جبکہ اپوزیشن کے حصے میں 5 نشستیں آئیں۔
کے پی سے جنرل نشستوں پر حکومت کے 4 اور اپوزیشن کے 3 امیدوار مقابلے میں تھے۔ جبکہ خواتین اور ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر حکومت اور اپوزیشن کے 2، 2 امیدوار نامزد تھے۔
پی ٹی آئی نے جنرل نشستوں کے لیے مراد سعید، فیصل جاوید، مرزا آفریدی، نورالحق قادری کو نامزد کیا جبکہ روبینہ ناز، اعظم سواتی بھی پی ٹی آئی کے امیدواروں میں شامل تھے۔ اپوزیشن کی جنرل نشستوں پر ن لیگ سے نیاز احمد، پیپلز پارٹی سے طلحہ محمود، روبینہ خالد، جے یو آئی سے عطاء الحق، دلاور خان امیدوار تھے۔
انتخابات میں کامیابی کے بعد منتخب سینیٹرز نے اسمبلی کے احاطے میں جشن منایا اور نعرے بازی کی۔
اپوزیشن لیڈر ڈاکٹرعباد کا سینیٹ الیکشن میں کامیابی پر اتحادیوں کا شکریہ
خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹرعباد نے سینیٹ الیکشن میں کامیابی پر اتحادیوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آئندہ بھی کوشش کریں گے کہ ہارس ٹریڈنگ نہ ہو، ایک دوسرے کے مینڈیٹ کو تسلیم کرکے آگے بڑھا جاسکتا ہے، صوبے کے عوام کے لیے بھرپور آواز اٹھائیں گے۔
مولانا عطاء الحق نے کہا کہ امن کے لیے اور بیروزگاری کے خاتمے کے لیے آواز بلند کریں گے۔
Aaj English















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔