پشاور میں خونریزی کا تسلسل، 6 ماہ کے دوران 268 افراد قتل
پشاور میں امن و امان کی مخدوش صورتحال مسلسل سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے، رواں سال کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران شہر میں قتل و غارت گری کے سنگین واقعات میں تیزی دیکھی گئی۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق جنوری سے جون 2025 تک پشاور میں مجموعی طور پر 268 افراد کو قتل کر دیا گیا، جب کہ 419 افراد زخمی ہوئے۔
اعداد و شمار کے مطابق اپریل کا مہینہ سب سے زیادہ خونی ثابت ہوا، جس میں 61 افراد کو قتل کیا گیا۔
- جنوری میں 34
- فروری میں 42
- مارچ میں 47
- مئی میں 58
- جون میں 26 افراد قتل ہوئے
پولیس کے مطابق قتل اور اقدام قتل کے مقدمات میں 1000 سے زائد افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ ان میں سے 304 افراد کو قتل کے مقدمات میں اور 593 افراد کو اقدام قتل کے مقدمات میں گرفتار کیا گیا۔
پانچ ماہ کے دوران ہر ماہ اوسطاً 69 افراد زخمی ہوئے جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پرتشدد واقعات کا دائرہ کتنا وسیع ہے۔
شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے جرائم نہ صرف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت پر سوال اٹھا رہے ہیں بلکہ پشاور کے شہریوں میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس بھی شدید ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس اور متعلقہ اداروں کو فوری، مؤثر اور مربوط حکمت عملی کے تحت کارروائیاں کرنی ہوں گی تاکہ شہر میں دوبارہ امن قائم ہو سکے۔
Aaj English


















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔