Aaj News

عافیہ صدیقی کی رہائی کا کیس: وفاقی حکومت کی جانب سے رپورٹ پیش نہ کرنے پر عدالت برہم

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے وزیراعظم اور وفاقی وزراء کوتوہین عدالت کے نوٹس جاری کرنے سمیت طلب کرنے کا بھی عندیہ دے دیا
شائع 11 جولائ 2025 01:08pm
فائل فوٹیج
فائل فوٹیج

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران وفاقی حکومت کی جانب سے رپورٹ پیش نہ کرنے پر عدالت نے شدید ناراضی کا اظہار کیا۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دیے کہ اگر مزید تاخیر ہوئی تو وزیراعظم سمیت پوری وفاقی کابینہ کو عدالت میں طلب کیا جا سکتا ہے۔

عدالت نے واضح کیا کہ حکومت کو جون میں جواب داخل کرانے کی ہدایت دی گئی تھی، لیکن تاحال کوئی رپورٹ پیش نہیں کی گئی۔ جسٹس اعجاز اسحاق خان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا وزیراعظم کو عافیہ صدیقی کے کیس کا علم نہیں؟ اگر رپورٹ نہ دی گئی تو وزراء کے ساتھ ساتھ وزیراعظم کے خلاف بھی توہین عدالت کی کارروائی ہو سکتی ہے۔

دوران سماعت وکیل عمران شفیق نے عدالت کو آگاہ کیا کہ فوزیہ صدیقی نے وزیراعظم سے ملاقات کی متفرق درخواست دائر کی ہے، جس پر عدالت نے کہا کہ اگر وزیراعظم معاملے سے باخبر نہیں تو پھر ملاقات کا کیا فائدہ؟ عدالت نے واضح کیا کہ معاملے پر مزید تاخیر ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔

عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت 21 جولائی تک ملتوی کر دی اور وفاقی حکومت کو حکم دیا کہ مقررہ تاریخ سے قبل تحریری جواب اور مکمل رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے، بصورت دیگر سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

اسلام آباد

Islamabad High Court

aafia siddiqui