سانحہ لیاری: ماں چلی گئی، ممتا زندہ رہ گئی
کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں مخدوش عمارت گرنے کے واقعے میں 27 اموات میں 20 کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔ عمارت گرتے وقت ہی ایک ماں نے 3 ماہ کی بچی کو دور پھینکا اور خود موت کے منہ میں چلی گئیں۔ ایک رہائشی نے عین وقت پر عمارت چھوڑ دی۔ خاندان کے ہمراہ باہر نکلا تو پانچ منٹ کے اندر ہی عمارت زمیں بوس ہوگئی۔
لیاری میں پانچ منزلہ عمارت گرنے کے سانحے نے جہاں درجنوں گھروں کے چراغ گل کیے، وہیں ملبے تلے دبی ایک ماں نے جاتے جاتے ایسا کارنامہ سرانجام دے دیا جو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔ تین ماہ کی بیٹی کو خود سے دور پھینک کر اس کی جان بچائی، لیکن خود زندگی کی بازی ہار گئی۔
یہ دل دہلا دینے والا واقعہ کراچی کے علاقے لیاری میں پیش آیا، جہاں ایک بوسیدہ رہائشی عمارت زمین بوس ہو گئی۔ حادثے میں ستائیس افراد جاں بحق ہو گئے، جن میں بیس افراد ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔
کراچی میں انتہائی خستہ عمارتوں کو گرانے کا فیصلہ، کمشنر کو سروے کا حکم
اسی خاندان کی ایک ماں نے عمارت گرتے وقت اپنی تین ماہ کی بچی کو بچانے کے لیے آخری لمحے میں اسے خود سے دور پھینک دیا۔ ماں کی قربانی بچی کی زندگی بچانے کا سبب بنی، مگر وہ خود ملبے تلے دب کر دم توڑ گئی۔
ریسکیو 1122 کے افسر مظہر علی کے مطابق تین ماہ کی بچی کو ملبے کے قریب زندہ حالت میں پایا گیا۔ اس کے جسم پر مٹی، دھول اور خون کے معمولی نشانات تھے، لیکن وہ محفوظ تھی۔
افسر کا کہنا تھا کہ بچی کی والدہ اور دیگر قریبی رشتہ داروں کی لاشیں کچھ فاصلے پر ملیں، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ماں نے آخری لمحات میں صرف اپنی بچی کو بچانے کا فیصلہ کیا۔
عینی شاہدین کا بھی کہنا ہے کہ شاید ماں کے پاس اتنا ہی وقت تھا کہ وہ یا تو خود کو بچاتی یا بچی کو۔ اس نے اپنی ممتا کا حق ادا کرتے ہوئے بچی کی زندگی کو ترجیح دی۔
سانحے میں جاں بحق ہونے والوں میں تین ماہ کی بچی کے والدین بھی شامل ہیں۔ اب یہ معصوم بچی اس دنیا میں یتیم ہو چکی ہے، جسے اس کی خالہ نے اپنی گود میں لے لیا ہے۔ ملبے سے نکلی یہ ننھی جان شاید ابھی جانتی ہی نہیں کہ اس کے ماں باپ کا سایہ ہمیشہ کے لیے سر سے اٹھ گیا ہے۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں گزشتہ ہفتے ایک 5 منزلہ عمارت زمین بوس ہوئی جس میں اب تک 27 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔
Aaj English













اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔