Aaj News

شہرِ قائد میں مخدوش عمارتوں کی بھرمار، کتنی خطرناک ہیں؟

سانحے بغدادی کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے ناقابل رہائش عمارتوں کی فہرست جاری
اپ ڈیٹ 04 جولائ 2025 11:58pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

سانحے بغدادی کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے ناقابل رہائش عمارتوں کی فہرست جاری کردی، کراچی میں پانچ سو اٹھہتر عمارتوں کومخدوش قرار دیا، ضلع جنوبی میں سب سے زیادہ چار سو چھپن مخدوش عمارتیں ہیں۔

کراچی میں لیاری کے علاقے میں سانحہ بغدادی کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) نے شہر بھر میں ناقابل رہائش اور خستہ حال عمارتوں کی فہرست جاری کردی ہے۔

رپورٹ کے مطابق کراچی میں مجموعی طور پر 578 عمارتیں مخدوش قرار دی گئی ہیں، جن میں ضلع جنوبی سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں 456 عمارتیں خطرناک قرار دی گئی ہیں۔

کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں 5 منزلہ رہائشی عمارت زمیں بوس ہو گئی، 7 افراد جاں بحق

ایس بی سی اے کے مطابق ضلع وسطی میں 66، کیماڑی میں 23، کورنگی میں 14، ضلع شرقی میں 13، ملیر میں 4 اور ضلع غربی میں 2 عمارتیں ایسی ہیں جو رہائش کے لیے غیر محفوظ ہیں۔

ادارے نے تصدیق کی ہے کہ بغدادی میں گرنے والی عمارت پہلے سے مخدوش قرار دی جا چکی تھی اور گزشتہ دو سال میں تین بار اسے خالی کرنے کے نوٹس بھی جاری کیے گئے تھے مگر اس پر عملدرآمد نہ ہو سکا۔

ادھر آرام باغ کے مرکزی چوک پر بھی ایک اورعمارت خطرناک قرار دے دی گئی۔ مخدوش عمارت کا اسٹرکچرعلاقہ مکینوں کے لئے خطرہ بن چکا ہے، بارش یا تیز ہوا سے عمارت کے کچھ حصے آئے روز جھڑتے رہتے ہیں۔

ملبہ گرنے سے آتے جاتے لوگ کئی بار زخمی ہوچکے ہیں لیکن سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کان پر تاحال جوں تک نہیں رینگی۔ یہ انکشافات شہریوں کے لیے خطرے کی گھنٹی ہیں اور حکام سے سوال کیا جا رہا ہے کہ اگر بروقت کارروائی ہوتی تو قیمتی جانوں کا نقصان روکا جا سکتا تھا۔

شہری حلقوں کا مطالبہ ہے کہ مخدوش عمارتوں کو فوری خالی کروا کر متاثرہ خاندانوں کو متبادل رہائش دی جائے اور غفلت برتنے والے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

SBCA

karachii

Lyari Building Collapsed

Dangerous Buildings