غزہ میں حالات معمول پر لانے کیلئے حماس کو ہتھیار ڈالنا اور مغویوں کی رہائی کو ممکن بنانا ہوگا، ٹیمی بروس
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ غزہ کی صورتحال کی ذمہ دار حماس ہے جس نے جنگ بندی معاہدے کو متعدد بار توڑا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ غزہ میں حالات معمول پر لانے کیلئے حماس کو ہتھیار ڈالنا اور مغویوں کی رہائی کو ممکن بنانا ہوگا۔
ایران سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں، بغیر کسی مزید تاخیر کے ایران کو یورینیم افزودگی پر عالمی ایجنسی سے تعاون کرنا ہوگا۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب ایرانی صدر مسعود پزشکیاں نے ایک قانون پر دستخط کیے جس کے تحت ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے آئی اے ای اے سے تعاون معطلی کا قانون نافذ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے حملے سے پہلے ایران یورینیم کی افزودگی کر رہا تھا۔
ظہران ممدانی کو ہر قیمت پر نیویارک کا میئر بننے سے روکوں گا“ ٹرمپ کی دھمکی
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ ٹرمپ چاہتے ہیں ایران باقی ملکوں کے ساتھ معمول کے تعلق بحال کرے
ٹیمی بروس نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ صدر ٹرمپ غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کے لیے پُرامید ہیں۔ جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات پر بات نہیں کروں گی۔ مشرق وسطی ہمیشہ کیلئے تبدیل ہو گیا ہے۔
ایران کے جوہری پروگرام پر پیوٹن اور میکرون کے درمیان 2 گھنٹے طویل گفتگو
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ مذاکرات کے ذریعے یوکرین اور روس میں بھی جنگ بندی چاہتے ہیں۔ ٹرمپ کل امریکا کے جشن آزادی تقریبات کا افتتاح کریں گے۔
ٹیمی بروس کا مزید کہنا تھا کہ اپنے ملک کی پالیسی سے متعلق ہر ملک خود مختار ہے۔
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔