میئر کراچی ناراض ہوگئے، ٹاون میونسپل کارپوریشنز کیخلاف وزیربلدیات کو خط لکھ دیا
کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن اور ٹاؤن میونسپل کارپوریشنز کے درمیان مختلف یوٹیلٹی اداروں کی طرف سے دئے گئے روڈ کٹنگ چارجز کے استعمال پر تنازع سامنے آگیا۔ میئر کراچی مرتضٰی وہاب نے وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کو شکایتی خط لکھ دیا۔ دوسری جانب اپوزیشن لیڈر سندھ علی خورشیدی نے میئر کراچی کے خط کو سندھ کے بلدیاتی نظام پر چارج شیٹ قرار دے دیا۔
کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن اور ٹاؤن میونسپل کارپوریشنز مرمت فنڈز کے معاملے پر آمنے سامنے آگئے ہیں۔ میئر کراچی مرتضٰی وہاب نے وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کو شکایتی خط لکھ دیا۔
خط میں کہا گیا کہ اہم شاہرائیں اور گلیاں یوٹیلیٹی ادارں کی جانب سے کھودی گئیں۔ ان سڑکوں اور گلیوں کی کھدائی کے بدلے روڈ کٹنگ چارجز مختلف ٹاؤن میونسپل کارپوریشنز نے وصول کیے۔ رقم کی وصولی کے باوجود سڑکوں کی مرمت نہیں کی گئی۔
خط میں کہا گیا کہ گیس اور دیگر سہولیات کی فراہمی ضروری ہے لیکن اس کے بعد سڑکوں کی مرمت بھی لازمی ہے۔
میئر کراچی نے خط میں شکایت کی ہے کہ ٹاون میونسپل کارپوریشنز حدود سے تجاوز کرکے کے ایم سی کی سڑکوں کے روڈ کٹنگ چارجز بھی وصول کر رہے ہیں۔ تمام ٹی ایم سیز کو اس حوالے سے فوری ہدایات جاری کی جائیں تاکہ عوامی مشکلات کا ازالہ ہوسکے۔
میئر کراچی کا خط سندھ کے بلدیاتی نظام پر چارج شیٹ قرار
اپوزیشن لیڈر سندھ علی خورشیدی نے ردِ عمل دیتے ہوئے میئر کراچی کے خط کو سندھ کے بلدیاتی نظام پر چارج شیٹ قرار دے دیا ۔ انھوں نے کہا کہ میئر خود اعتراف کررہے ہیں کہ سڑکوں کی مرمت کے لیے رقم لی گئی مگر کام نہیں ہوا۔
علی خورشیدی کا کہنا ہے کہ ٹی ایم سیز نے کے ایم سی کی سڑکوں پر بھی چارجز لیے ۔ میئر نے بے بس ہو کر خط لکھا ، بلدیاتی ادارے فنڈز تو لیتے ہیں لیکن عوام کام نہیں دیکھتے، یپلزپارٹی کی حکومت میں عوام کو صرف تباہ حال سڑکیں اور خط کے سوا کچھ نہیں ملا۔
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔