سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 100 ارب روپے کی کمی ہے، احسن اقبال
وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ایک سو ارب روپے کی کمی ہے۔ رواں سال ایک ہزار ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ 250 سو ارب روپے بلوچستان کو دیے جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ کوئٹہ کراچی شاہراہ این ٹوئنٹی فائیو ترجیحی بنیادوں پر بنائی جائے گی۔ سکھر حیدرآباد موٹروے بھی ترجیحات میں شامل ہے۔ چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں اپنے وسائل میں اضافہ کرنا ہوگا۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی کے سالانہ اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ 11ویں بار کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہا ہوں، پائیدار ترقی کیلئے پالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے، ترقیاتی بجٹ معیشت میں اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ میں اضافہ ضروری ہے، ترقیاتی بجٹ بڑھانے کیلئے قومی سطح پر ریونیو میں اضافہ ناگزیر ہے، ٹیکس نظام کو مؤثر بنانا اور اصلاحات قومی سلامتی کا تقاضا ہے، ترقیاتی بجٹ کی ضروریات پوری کرنے کیلئے وسائل کی دستیابی یقینی بنانی ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہ منصوبہ بندی کمیشن میں منصوبوں کی پڑتال کے نظام کو بہتر بنایا ہے، منصوبوں کی پڑتال کے مؤثرنظام سے خطیر رقوم کی بچت ممکن ہوئی، ایچ ای سی کے منصوبوں کو ترجیح بنیادوں پر مکمل کیا جا رہا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 250 ارب بلوچستان کو ملیں گے، کوئٹہ کراچی شاہراہ این 25 بنے گی، سکھر حیدرآباد موٹر وے ترجیحات میں شامل ہے۔ ہمیں اپنے وسائل میں اضافہ کرنا ہوگا۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ 218 سے 2022 کے دوران کئی گنا قرضے لیے گئے۔ صوبوں اور وفاقی وزارتوں کے ساتھ مل کر لائحہ عمل بنا رہے ہیں 664 ارب روپے انفراسٹرکچر منصوبوں کے لیے رکھنے کا تخمینہ ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ سوشل سیکٹر کے لیے 150 ارب مختص کیے گئے ہیں، این 25 شاہراہ کے لیے 120 ارب روپے رکھے جائیں گے، فاٹا سابق اضلاع کے لیے 70 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ آزاد کشمیر اور گلگت کے لیے 64 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جاری منصوبوں کی تکمیل کے لیے فنڈز کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی، معاشی شرح نمو 4.2 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ حکومت نے مختلف منصوبوں میں اربوں روپے کی بچت بھی کی ہے ترسیلات زر میں 10 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ 664 ارب انفراسٹرکچر منصوبوں کے لیے رکنے کا تخمینہ ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ برآمدات کو 35 ارب ڈالر تک لے کر جانے کا ہدف ہے، اوورسیز پاکستانیز حکومت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں، ٹیکس محصولات میں 26 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مضبوط دفاع کے لیے مضبوط معیشت ناگزیر ہے۔ موسمیاتی تبدیلی اور پانی سے متعلق مسائل حل کرنا ہوں گے۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ صحت، تعلیم سمیت بنیادی سہولتوں کی بہتر فراہمی کے لئے ٹیکس نیٹ میں اضافہ ضروری ہے۔ حکومت بہتر گورننس کے ذریعے اپنے اہداف حاصل کرے گی۔ دیامر بھاشا ڈیم کو جلد سے جلد مکمل کرنے کی کوشش کریں گے۔ حیدرآباد، سکھر موٹروے کو تین سال میں مکمل کریں گے۔
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔