Aaj News

ٹرمپ کی دھمکیوں کے باعث قیمت میں اضافہ، سونا سرمایہ کاری کا محفوظ زریعہ بن گیا

دیگر قیمتی دھاتوں میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا
اپ ڈیٹ 19 مئ 2025 11:49am

عالمی منڈی میں سونے کی قیمت میں پیر کے روز اضافہ دیکھا گیا، جس کی وجہ کمزور ڈالر اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف سے متعلق تازہ دھمکیاں بنیں۔ سرمایہ کاروں نے غیر یقینی معاشی اور سیاسی حالات کے پیش نظر سونے جیسے محفوظ اثاثے کی جانب رجوع کیا۔

اسپاٹ گولڈ کی قیمت 0.7 فیصد بڑھ کر فی اونس 3,223.55 ڈالر ہو گئی، جبکہ امریکی گولڈ فیوچرز میں 1.3 فیصد اضافہ کے بعد قیمت 3,228.70 ڈالر فی اونس تک جا پہنچی۔

جمعہ کے روز سونے کی قیمت میں دو فیصد سے زائد کی کمی ہوئی تھی، جو نومبر کے بعد اس کی بدترین ہفتہ وار کارکردگی تھی۔ اس کی وجہ امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی معاہدے سے پیدا ہونے والی سرمایہ کاری میں دلچسپی تھی۔

پیر کو ڈالر انڈیکس میں 0.3 فیصد کمی دیکھی گئی، جس سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ڈالر میں بکنے والا سونا نسبتاً سستا ہو گیا۔

آئی ایم ایف نے تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکس میں کمی پر اعتراض اٹھا دیا

کے سی ایم ٹریڈ کے چیف مارکیٹ اینالسٹ ٹِم واٹرا نے کہا کہ ’موڈیز کی جانب سے امریکہ کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی اور اس کے بعد مارکیٹ کا محتاط ردعمل سونے کی قیمتوں میں جان ڈال رہا ہے۔‘

موڈیز نے جمعے کو امریکہ کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ میں ایک درجہ کمی کر دی، جو ملک کے بڑھتے ہوئے قرض پر تشویش کا اظہار ہے۔ اس سے قبل دو بڑی ریٹنگ ایجنسیز پہلے ہی امریکہ کی درجہ بندی کم کر چکی ہیں۔

امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے اتوار کو ٹی وی انٹرویوز میں کہا کہ صدر ٹرمپ ان تجارتی شراکت داروں پر وہی ٹیرف عائد کریں گے جن سے ”نیک نیتی“ سے مذاکرات نہ ہو سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ عالمی اقتصادی تعلقات کو امریکہ کے مفاد میں ڈھالنے کے لیے ”اسٹریٹجک غیر یقینی صورتحال“ کی پالیسی پر کاربند ہیں، جس نے عالمی تجارت اور مالیاتی منڈیوں کو متاثر کیا ہے۔

سیاسی اور اقتصادی غیر یقینی صورتحال کے دوران سونا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے، خاص طور پر کم شرح سود کے ماحول میں۔

امریکہ میں حالیہ اعداد و شمار کے مطابق اپریل میں پروڈیوسر قیمتیں غیر متوقع طور پر گریں، ریٹیل سیلز کی رفتار سست رہی، جبکہ صارفین کی مہنگائی توقعات سے کم رہی۔

پین یا پینسل کے نشان والے نوٹوں پر پابندی کی خبر، اسٹیٹ بینک کا بڑا بیان آگیا

واٹرا نے مزید کہا کہ ’ممکن ہے ہمیں جولائی یا ستمبر میں شرح سود میں کٹوتی دیکھنے کو ملے، تاہم اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں کے نتائج کیا ہوتے ہیں۔‘

دیگر قیمتی دھاتوں میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جن کے مطابق، اسپاٹ سلور کی قیمت 0.5 فیصد اضافے سے 32.42 ڈالر فی اونس ہو گئی، پلاٹینم 0.3 فیصد بڑھ کر 990.71 ڈالر اور پیلاڈیم 0.5 فیصد اضافے سے 965.23 ڈالر فی اونس پر پہنچ گیا۔

US President

bullion rates

Gold Rates 2025

gold rate increase

President Donald Trump

Trump tariffs