خیبرپختونخوا: 12 اضلاع میں 50 فیصد سے زائد بچوں کے اسکول نہ جانے کا انکشاف
خیبرپختونخوا کے 12 اضلاع میں 50 فیصد سے زائد بچوں کے اسکولوں سے باہر ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ محکمہ تعلیم کے اعدادوشمار کے مطابق صوبے میں مجموعی طور پر 49 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔ صورتِ حال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے ان اضلاع میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ضلع کولئی پالس میں سب سے زیادہ یعنی 83 فیصد بچے اسکول نہیں جاتے، جس کے بعد لوئر اور اپر کوہستان میں یہ شرح 79 فیصد ہے۔ شمالی وزیرستان میں 67 فیصد اور جنوبی وزیرستان میں 66 فیصد بچے تعلیم سے دور ہیں۔
اسی طرح باجوڑ میں 63 فیصد، مہمند میں 62 فیصد، تورغر55 فیصد، کرم میں 54 فیصد، اورکزئی 53 فیصد، شانگلہ 52 فیصد اور ضلع خیبر میں 51 فیصد بچے اسکول نہیں جاتے۔
خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں اسٹڈی ٹور اور پکنک پر پابندی عائد
اسپیشل سیکریٹری ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن، قیصر عالم نے آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اتنی بڑی تعداد میں بچوں کے اسکول سے باہر ہونے کے پیچھے کئی سماجی، معاشی اور سیکیورٹی عوامل کارفرما ہیں۔ حکومت ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت کا سرکاری جامعات کیلئے 10 سالہ اصلاحاتی پلان سامنے آگیا
ان کا کہنا تھا کہ اسکول انفرااسٹرکچر کی بہتری، اساتذہ کی بھرتی، سیکیورٹی مسائل کا حل اور والدین میں شعور اجاگر کرنا حکومتی ترجیحات میں شامل ہے۔
ماہرین تعلیم اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ صرف اعلانات نہیں، بلکہ زمینی سطح پر مؤثر اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔
Aaj English


















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔