Aaj News

پاکستان نے سندھ طاس معاہدہ معطلی پر بھارت کو خط لکھ دیا

پاکستان کی جانب سے خط میں سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو غیر قانونی قرار دیا گیا
اپ ڈیٹ 14 مئ 2025 10:34pm

پاکستان نے سندھ طاس معاہدہ معطلی پر بھارت کو خط لکھ دیا، پاکستان کی جانب سے خط میں سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو غیر قانونی قرار دیا گیا۔

پاکستان نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر شدید ردعمل دیتے ہوئے باضابطہ طور پر احتجاجی خط بھارت کو ارسال کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، یہ خط سیکرٹری آبی وسائل سید علی مرتضیٰ کی جانب سے بھارتی ہم منصب کو لکھا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے خط میں سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مؤقف اپنایا ہے کہ معاہدے میں یکطرفہ معطلی کی کوئی شق موجود نہیں۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ معاہدے میں استعمال کیے گئے الفاظ میں بھی ”معطلی“ جیسا کوئی تصور موجود نہیں ہے۔

پاکستان نے اپنے خط میں واضح کیا ہے کہ وہ سندھ طاس معاہدے کو اس کی اصل شکل میں قائم و دائم تصور کرتا ہے اور اس میں کسی بھی قسم کی یکطرفہ چھیڑ چھاڑ کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

دوسری جانب عالمی بینک کے صدر نے بھی واضح کردیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے، اس معاہدے کو دونوں فریقین کی مرضی سے ختم یا اس میں ترمیم تو کی جا سکتی ہے مگر یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جاسکتا۔

واضح رہے کہ سندھ طاس معاہدہ 1960 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان عالمی ثالثی کی زیر نگرانی طے پایا تھا، جس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان دریاؤں کے پانی کی تقسیم کا نظام قائم کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کو پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا آغاز کیا تھا جس کے بعد دونوں میں ملکوں میں سرد مہری کا شکار تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔

بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی سفارتی عملے کو محدود کردیا تھا جبکہ بھارت میں موجود پاکستانی کے ویزے منسوخ کرتے ہوئے علاج کی غرض سے جانے والے بچوں سمیت تمام پاکستانیوں کو وطن واپس بھیج دیا تھا۔

جواب میں پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی غیرقانونی معطلی کو اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے بھارتی سفارتی عملے کو محدود کرنے کے ساتھ سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتیوں کے ویزے منسوخ کردیے تھے، جبکہ بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت منسوخ کرتے ہوئے بھارتی پروازوں کے لیے فضائی حدود بند کردی تھی۔

بعد ازاں بھارت نے 6 اور 7 فروری کی درمیانی شب کوٹلی، بہاولپور، مریدکے، باغ اور مظفر آباد سمیت 6 مقامات پر میزائل حملے کیے جس کے نتیجے میں 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے تھے، جس کے جواب میں پاکستان فوری دفاعی کارروائی کرتے ہوئے 3 رافیل طیاروں سمیت 5 بھارتی جنگی طیارے مار گرائے تھے۔

بھارت نے 10 فروری کی رات پاکستان کی 3 ایئربیسز کو میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا جس کے بعد علی الصبح پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں’آپریشن بنیان مرصوص’ (آہنی دیوار) کا آغاز کیا تھا اور بھارت میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز اور کئی ایئرفیلڈز سمیت براہموس اسٹوریج سائٹ اور میزائل دفاعی نظام ایس 400 کے علاوہ متعدد اہداف کو تباہ کردیا تھا۔

indus water treaty

Indus Waters Treaty

indus water treaty agreement

Pakistan India Clash 2025