Aaj News

کراچی بار ایسوسی ایشن نے پولیس اہلکاروں کے عدالتی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کر دی

کراچی میں وکلاء کا پولیس کے خلاف احتجاج رات گئے ختم ہو گیا، ٹریفک بحال ہوگئی۔
اپ ڈیٹ 03 مئ 2025 10:54am

کراچی کے علاقے ڈیفنس موڑ پر وکلاء کا پولیس کے خلاف شدید احتجاج رات گئے بالآخر ختم ہوگیا۔ طالبعلم شہباز خاصخیلی کے مبینہ اغوا اور تشدد کے واقعے پر کراچی بار ایسوسی ایشن نے بھی شدید ردعمل دیتے ہوئے پولیس اہلکاروں کے عدالتی حدود میں داخلے پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔

کراچی کے علاقے ڈیفنس موڑ پر وکلاء کا پولیس کے خلاف شدید احتجاج ختم ہوگیا جس کے بعد علاقے میں ٹریفک بحال کر دی گئی۔ وکلاء نے ڈیفنس تھانے کے ایس ایچ او کے خلاف عدالتی احکامات کے باوجود مقدمہ درج نہ ہونے پر دھرنا دیا تھا۔

احتجاجی وکلاء کا مؤقف تھا کہ ایک لاء کے طالبعلم پر پولیس اہلکاروں نے تشدد کیا، لیکن عدالتی احکامات کے باوجود ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف دفعہ 154 کے تحت مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ کراچی بار ایسوسی ایشن نےبھی واقعے کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک طالبعلم پر تشدد کے واقعے کی ایف آئی آر درج نہیں کی جاتی تب تک کسی بھی پولیس اہلکار کو عدالتوں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

دھرنے کے باعث ڈیفنس موڑ اور اطراف کی سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام رہا، اور دفاتر، اسپتالوں اور ایئرپورٹ جانے والے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

مظاہرین کے منتشر ہونے کے بعد پولیس اور انتظامیہ نے علاقے کو کلیئر کرایا اور معمولات زندگی بحال ہو گئے، تاہم وکلاء نے خبردار کیا ہے کہ اگر انصاف نہ ملا تو احتجاج کا دائرہ پورے سندھ تک بڑھا دیا جائے گا۔

کراچی میں متنازع کینال کیخلاف وکلا احتجاج، مظاہرین نے پولیس موبائل کو توڑ ڈالا

یاد رہے کہ گذشتہ دنوں بھی لاء کالج کے طلباء اور وکلاء کا پولیس سے جھگڑا ہوا تھا۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ وکلاء نے ڈیفنس تھانے میں احتجاج کے دروان توڑ پھوڑ بھی کی ہے۔

ایس ایس پی سائوتھ نے کے مطابق وکلا مقدمہ اندراج کے لئے عدالتی حکم ساتھ لائے ہیں۔ تاہم پولیس کو تاحال معزز عدالت سے باضابطہ حکمنامہ موصول نہیں ہوا ہے۔

کراچی : دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کے خلاف وکلا سراپا احتجاج

ایس ایس پی سائوتھ نے کہا کہ چند روز قبل تھانہ میں جھگڑے پر وکلا کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا، آج وکلا پولیس اہلکاروں پر مقدمہ درج کرانا چاہتے ہیں۔

ایس ایس پی سائوتھ نے بتایا کہ کورٹ آرڈر کی کاپی لائے ہیں ہمیں آفیشل آرڈر نہیں ملے۔

karachi

Lawyers Protest

defence police station

ٖFIR