کراچی واٹر بورڈ کا سابق افسر پولیس کے خلاف پریس کلب پہنچ گیا
کراچی واٹر بورڈ کا سابق ریٹائرڈ افسر پولیس کے خلاف شکایت لے کر پریس کلب پہنچ گیا، سلیم اختر کو 24 جنوری کو اسکیم 33 کے علاقے سے سادہ لباس اہلکاروں نےاغواء کیا اورحیدرآباد لے جا کر پچاس لاکھ روپے تاوان مانگا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں واٹر بورڈ کے گریڈ 18 کا ریٹائرڈ افسر پولیس کے خلاف شکایت لے کر پریس کلب پہنچ گیا، ریٹائرڈ افسر سلیم اختر کو 24 جنوری کو اسکیم 33 کراچی سے سادہ لباس اہلکاروں نےاغواء کیا اور حیدرآباد لے گئے ایک بنگلے میں رکھ کر پچاس لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔
سلیم اختر کے مطابق مجھے 24 جنوری کواسکیم 33سےسادہ لباس اہلکاروں نےاغواء کیا، گھرسے قیمتی اشیاء موبائل فون،لیپ ٹاپ،60،70ہزار روپے لیے،اغوا کار مجھے اٹھا کر حیدرآباد لے جایا گیا۔
سلیم اختر نے بتایا کہ حیدرٓآباد کے تھانے لطیف آباد لے جایا گیا ایس ایچ او لطیف آباد نیک محمد کھوسہ نے ایک بنگلے میں حبس بے جا رکھا اور 50 لاکھ روپے کی رقم کا مطالبہ کیا گیا ، نہ دینے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کراچی کے سچل تھانے میں میری اہلیہ کی مدعیت اغواء کا مقدمہ درج ہوا تو حیدرآباد کے تھانے میں میرے پر جھوٹی ایف آئی آر کاٹتے ہوئے دو کلو چرس کے کیس میں بند کردیا، 30 جنوری کو حیدرآباد کی عدالت میں پیش کیا گیا ، نجی این جی او کے تعاون سے میری ضمانت ہوئی
دوسری جانب اس صورتحال پر پی ٹی آئی کے رہنما رضوان خانزادہ کا کہنا تھا کہ گھر سے لیجا کر حیدر آباد کے بنگلے میں حبس بے جا میں رکھا، اور پیسوں کا مطالبہ کیا گیا کیا کراچی کے شہری لاوارث ہیں
متاثرہ شہری نے آئی جی ، وزیر داخلہ سمیت سندھ کے تمام حکام بالا سے انکوائری اور سادہ لباس اہلکاروں اور ایس ایچ او لطیف آباد نیک محمد کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
Aaj English
















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔