‘خواجہ سرا غیرت کے نام پر قتل ہونے کے لیے پیدا نہیں ہوئے’
پشاور میں کراچی سے تعلق رکھنے والی خواجہ سرا ماہی اپنی کمیونٹی کے حقوق کے لیے کام کرتی ہیں
پشاور میں کراچی سے تعلق رکھنے والی خواجہ سرا ماہی اپنی کمیونٹی کے حقوق کے لیے کام کرتی ہیں۔
ان کا ماننا ہے کہ خیبرپختونخوا میں خواجہ سراوں کی زندگی بہت مشکل ہے۔
وہ مانتی ہیں کہ اس زمر میں خواجہ سراوں کے اہلِ خانہ کو یہ بتانا ضروری ہے کہ یہ غیرت کے نام پر قتل ہونے کے لیے پیدا نہیں ہوئے۔
ماہی نے کراچی کی جامعہ سے انٹرنیشنل رلیشنز پڑھا ہے۔
پاکستان
peshawar
تعلیم
Transgender
مزید خبریں
پنجاب کا ضمنی الیکشن طے شدہ تھا جس میں ڈبے پہلے سے بھرے ہوئے تھے، عمران خان
جناب عزت ماب صدر محترم’’ازملاقات شما خوش بختم‘’،وزیراعلیٰ سندھ
مودی کے الفاظ کی غلط تشریح پر حامد میر کو بھارتی میڈیا کے عتاب کا سامنا
پی اے سی کے لئے شیرافضل مروت کا نام فائنل ہے، عمرایوب
معیاری تعلیم کا فروغ اولین ترجیح، کوشش ہے کوئی بچہ اسکول سے باہر نہ ہو، وزیراعظم
ایرانی صدر کا دورہ کراچی: ’دنیا کی کوئی طاقت پاکستان اور ایران کے تعلقات خراب نہیں کرسکتی‘
تبولا
Taboola ads will show in this div
مقبول ترین
Comments are closed on this story.