اپ ڈیٹ 05 دسمبر 2025 12:11am

صدر مملکت نے فیلڈ مارشل کی بطور چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی کی منظوری دے دی

صدر آصف علی زرداری نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بطور چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف آف ڈیفنس فورسز کے عہدے پر تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔ انہوں نے ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی مدت ملازمت میں بھی توسیع کی منظوری دی۔

ایوانِ صدر سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بطور چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی کی سمری منظور کرنے کے بعد ایوانِ صدر بھجوائی تھی جس پر صدر آصف زرداری نے دستخط کردیے۔

اعلامیے کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی مدتِ تعیناتی 5 سال کے لیے ہوگی۔ اس تعیناتی کے بعد وہ آرمی چیف کے فرائض کے ساتھ دفاعی فورسز کی مشترکہ سربراہی بھی سنبھالیں گے۔

صدر مملکت نے سربراہ پاک فضائیہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی مدت ملازمت میں بھی 2 سال کی توسیع کی منظوری دی جو ان کی موجودہ پانچ سالہ مدت ملازمت کے 19 مارچ 2026 میں مکمل ہونے کے بعد نافذ العمل ہوگی۔

صدر آصف زرداری نے فیلڈ مارشل اور چیف آف ایئر اسٹاف کو ان کی کامیابیوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

وزیراعظم شہبازشریف نے فیلڈ مارشل عاصم منیرکو پاکستان کا پہلا سی ڈی ایف تعینات ہونے پرمبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ سی ڈی ایف کی تعیناتی عصری اور جدید جنگی تقاضوں سے ہم آہنگ ہے، فیلڈ مارشل کی بطورسی ڈی ایف تعیناتی سے ملک کا دفاع مزید بہتر ہو گا۔

وزیراعظم نےنیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فیلڈ مارشل کی قیادت میں ہماری افواج نے دشمن کو عبرتناک شکست دی، انھوں نے ائیرچیف کو بھی مدت ملازمت میں دو سال کی توسیع پر مبارکباد دی اور کہاکہ ظہیراحمد بابر سدھو کی قیادت میں پاک فضائیہ نے شاندار کارنامہ سرانجام دیا، پاکستان کے دفاع، ترقی و خوشحالی کیلئے تمام ادارے مل کر کام کریں گے، ملک کے دفاع کو مل کر ناقابل تسخیر بنائیں گے۔

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے ایوان صدر میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب ٹھیک ہے اور آپ کے سامنے ہے، چیزیں بہتری کی طرف جا رہی ہیں، پاکستان اب یہاں سے اونچی اڑان کی طرف جائے گا۔

واضح رہے کہ ستائیسویں آئینی ترمیم کے تحت فیلڈ مارشل عاصم منیر کو جو اختیارات اور استثنا حاصل ہے وہ برقرار رہیں گے اور آرمی چیف کی نئی مدتِ ملازمت نئے عہدے کے ساتھ شروع ہوگئی۔

ترمیم شدہ آرمی ایکٹ کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے عہدے کو ختم کرکے اس کی جگہ ”کمانڈر نیشنل اسٹریٹیجک کمانڈ“ کا نیا عہدہ متعارف کرایا گیا ہے، جو مستقبل میں چیف آف ڈیفنس فورسز کے ماتحت کام کرے گا۔

حکومت نے اس نئے دفاعی نظام کو پاکستان کی مسلح افواج میں ”مشترکہ منصوبہ بندی، بہتر ہم آہنگی، اور جدید دفاعی حکمت عملی“ کی طرف ایک بڑا قدم قرار دیا ہے۔

قبل ازیں، اسلام آباد میں وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ اور وزیرِ اطلاعات عطا تارڑ نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی تھی جس میں وفاقی وزیرِ قانون نے بتایا تھا کہ چیف آف ڈیفنس فورسز (سی ڈی ایف) کا نوٹیفکیشن معمول کے طریقہ کار کے مطابق جاری ہونے کے مراحل میں ہے اور کسی بھی وقت سامنے آسکتا ہے۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت آرمى چیف ہی چیف آف ڈیفنس ہوں گے، اس معاملے میں کسی قسم کا ابہام موجود نہیں، غیرضروری بحث چائے کی پیالی میں طوفان برپا کرنے کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوٹیفکیشن کے عمل پر غیر ضروری قیاس آرائی نہیں ہونی چاہیے۔

خیال رہے کہ کچھ ٹی وی چینلز نے قبل از وقت ایک غلط نوٹیفکیشن نشر کر دیا تھا جس کی بعد ازاں تصحیح کی گئی اور اداروں نے باضابطہ معذرت بھی کی۔

Read Comments