افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے، طالبان حکومت دہشت گردوں کو لگام دے: وزیراعظم
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے، طالبان حکومت دہشت گردوں کو لگام دے، دہشت گردوں کو افغانستان اور بھارت کی حمایت حاصل ہے، افغانستان 40 سالہ مہمان نوازی کا جو صلہ دے رہے ہیں وہ دنیا دیکھ رہی ہے، 27 ویں ترمیم سے آج بے نظیر بھٹو کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا، ملک کو آگے لے کر جانے کے لیے گالم گلوچ کی سیاست کو ختم کرنا ہوگا، ہر اس چیز کے خلاف ہوں جو وفاق کو کمزور کرے، اتفاق رائے کے بغیر 18ویں ترمیم میں تبدیلی نہیں ہوگی۔
بدھ کو قومی اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج ایوان نے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا، آج قومی اتحاد اور یگانگت کو فروغ ملا، میں ارکان اسمبلی کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں اور مبارکباد دیتا ہوں، کل پیارے ساتھی عرفان صدیقی اللہ کو پیارے ہوگئے، عرفان صدیقی استادوں کے استاد تھے، عرفان صدیقی ایک دانشور اور معلم تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کل کیڈٹ کالج وانا میں ایک بار پھر دہشت گردی ہوئی، کل کے واقعے نے سانحہ اے پی ایس کی یاد تازہ کردی، خوارج میں افغانستان کے لوگ بھی شامل تھے، تمام خوارج جہنم واصل ہوگئے، تمام بچوں اور اساتذہ کو بحاظت ریسکیو کیا گیا، پاک افواج کو سلام پیش کرتا ہوں۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ کل اسلام آباد میں بھی اندوناک سانحہ ہوا، دہشت گردوں نے جوڈیشل کمپلکس کو نشانہ بنایا، کل اسلام آباد میں وکلا سمیت 12 افراد شہید ہوئے، شہدا کے درجات میں بلندی کی دعا کرتے ہیں، واقعے میں خارجی ہاتھ بالکل نمایاں ہے، دہشت گردی میں افغانستان کے ہاتھ نظر آتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں پاک افواج دے رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت سے بیان جاری ہوا ہے کہ یہ الزام ہے، دہشت گردوں کو افغانستان اور بھارت کی حمایت حاصل ہے، ہم نے دنیا کو ثبوت پیش کیے ہیں، ہم خارجی دہشت گردوں کی حرکتوں کا عمل ہے، ہم کسی کو پاکستان کی ترقی میں حائل نہیں ہونے دیں گے۔