27ویں ترمیم پر حمایت؛ وزیراعظم نے اسحاق ڈار کو اتحادیوں سے رابطے کا ٹاسک دے دیا
ستائیسویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے آج صبح بلایا گیا وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی ہوگیا۔ اتحادیوں کا واضح مؤقف سامنے نہ آنے پر مجوزہ ترمیم کو بھی سینیٹ میں پیش نہ کیا جاسکا۔ دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے اسحاق ڈار کو پیپلزپارٹی اور جے یو آئی ف سے مشاورت کا ٹاسک سونپ دیا ہے۔
وفاقی کابینہ کا اجلاس آج صبح 9 بجے اسلام آباد میں طلب کیا گیا تھا، جس کے ایجنڈے میں مجوزہ آئینی ترمیم کی منظوری شامل تھی، تاہم یہ اجلاس ملتوی ہو گیا۔
اُدھر 27 ویں آئینی ترمیم کو آج سینیٹ میں بھی پیش نہ کیا جاسکا۔ ذرائع کے مطابق ترمیمی بل آج ایوانِ بالا میں پیش کیا جانا تھا تاہم پیپلز پارٹی کی مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) میں جاری مشاورتی عمل کے باعث اس اقدام کو کل تک مؤخر کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب حکومت اب تک پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کی مکمل حمایت حاصل نہ کرسکی۔ دونوں جماعتوں نے 18ویں آئینی ترمیم میں کسی قسم کی تبدیلی یا رول بیک کی کوششوں کی مشترکہ طور پر مخالفت کا فیصلہ کیا ہے۔
اسحاق ڈار کو اتحادیوں سے رابطے کا ٹاسک تفویض
وزیراعظم شہبازشریف آج آذربائیجان کے 2 روزہ دورے پر روانہ ہوگئے، جہاں وہ یومِ فتح کی 5 ویں سالگرہ کی تقریب میں شرکت کریں گے۔
تاہم وزیراعظم نے اسحاق ڈار کو آئینی ترمیم کے حوالے سے مشاورت مکمل ہونے تک بیرون ملک دورے مؤخر کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار کو پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کی قیادت سے رابطے کا ٹاسک سونپا گیا ہے تاکہ 27 ویں آئینی ترمیم پر اتحادی جماعتوں کا مؤقف واضح ہو سکے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس کے اختتام کے بعد حکومت ان کے جواب کا انتظار کرے گی۔
مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کے اہم نکات سامنے آگئے
واضح رہے کہ 1973 کے رولز آف بزنس کے تحت وزیراعظم کسی بھی کابینہ رکن کو کابینہ اجلاس کی صدارت کا اختیار دے سکتے ہیں۔ اگر وزیراعظم مناسب سمجھیں تو وہ آن لائن اجلاس کی صدارت بھی کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ وزیراعظم چاہیں تو آئینی ترمیم کی منظوری کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔
پیپلزپارٹی کے سی ای سی اجلاس کا دوسرا روز
پیپلز پارٹی کے کراچی میں جاری سی ای سی کے اجلاس کا آج دوسرا روز ہے، جس میں پارٹی قیادت آئینی ترمیم سے متعلق حتمی مؤقف طے کرے گی۔
ذرائع کے مطابق آئینی ترمیمی بل کل یا اس کے بعد پارلیمان میں پیش کیا جا سکتا ہے، البتہ حتمی فیصلہ پیپلز پارٹی کی سی ای سی کی مشاورت کے بعد ہی کیا جائے گا۔
27ویں آئینی ترمیم: حکومت نے پی ٹی آئی سے بھی حمایت طلب کرلی
حکومتی ذرائع کے مطابق اگر پیپلز پارٹی نے ترمیم پر رضامندی ظاہر کر دی تو کابینہ سے منظوری کے بعد کل ہی سینیٹ میں 27ویں آئینی ترمیم پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت اس وقت مکمل طور پر اتحادی جماعتوں کے ردعمل کی منتظر ہے اور آئندہ کی کارروائی پیپلز پارٹی کے فیصلے سے مشروط رکھی گئی ہے۔