اپ ڈیٹ 04 نومبر 2025 10:11am

27 ویں آئینی ترمیم: وزیراعظم کا اتحادیوں سے مشاورت کا فیصلہ

وفاقی حکومت 27 ویں آئینی ترمیم لانے کے لیے متحرک ہوگئی جب کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 27 ویں آئینی ترمیم کے لیے مزید اتحادی جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کے لیے سیاسی مشاورت کا دائرہ وسیع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے آئینی ترمیم کے معاملے پر مزید اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ ابتدائی سطح کی گفتگو کے بعد اب حکومت ایم کیو ایم پاکستان اور مسلم لیگ (ق) سمیت دیگر اتحادی جماعتوں سے بھی باضابطہ رابطے کرے گی۔ اسی سلسلے میں آئی پی پی، اے این پی اور جے یو آئی (ف) سے بھی مشاورت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کے اہم نکات پر ابتدائی خدوخال تیار کر لیے گئے ہیں، جن پر سیاسی قیادت کو اعتماد میں لیا جا رہا ہے۔ ترمیم کا اہم حصہ آرٹیکل 243 میں تبدیلی سے متعلق ہے جب کہ تعلیمی امور کو دوبارہ وفاق کے اختیار میں لانے کی تجویز بھی شامل ہے۔

ذرائع کے مطابق مجوزہ ترمیم میں آئینی عدالت کے قیام، این ایف سی ایوارڈ اور الیکشن کمیشن سے متعلق شقوں میں تبدیلیاں بھی زیرِ غور ہیں۔

حکومتی حلقوں کا کہنا ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے ساتھ ترمیمی پیکیج کو حتمی شکل دی جائے گی۔ سیاسی مبصرین کے مطابق آنے والے دنوں میں اس سلسلے میں رابطوں اور بیانات میں مزید تیزی متوقع ہے۔

پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس بدھ کی شام 4 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب

دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس بدھ کی شام 4 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کرلیا ہے۔

اجلاس میں قومی اسمبلی اجلاس سے متعلق حکمت عملی طے کی جائے گی اور ساتھ ہی زیرغور آنے والے اہم معاملات پر بھی مشاورت ہوگی جب کہ اجلاس میں شرکت کےلئے تمام پارلیمانی سربراہان کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

Read Comments