ایوانِ صدر میں آزاد کشمیر میں حکومت سازی کے حوالے سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی ملاقات کے بعد دونوں جماعتوں کے قائدین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئندہ سیاسی لائحہ عمل پر اپنے مؤقف کو واضح کیا۔
اسلام آباد میں ایوانِ صدر میں ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی کے ہمراہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ ن لیگ آزاد کشمیر میں حکومت کا حصہ نہیں بنے گی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ آزاد کشمیر کا موجودہ سیٹ اپ اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہا ہے، اس لیے اسے ختم کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو موجودہ حکومت پر اعتماد نہیں، اور پارٹی تحریکِ عدم اعتماد میں پیپلز پارٹی کا ساتھ دے گی۔ رانا ثنا اللہ نے واضح کیا کہ آزاد کشمیر میں صاف و شفاف انتخابات ہوں گے اور عوام اپنے نمائندے خود منتخب کریں گے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت مسائل کا حل کرنے میں ناکام رہی ہے، آزاد کشمیر میں حکومت منتخب نمائندے خود بنائیں۔ اتفاق رائے ہے کہ آزاد کشمیر میں بہتر حکومت دینی ہے۔
قمر الزماں کائرہ نے کہا کہ آزاد کشمیر میں سیاسی استحکام لانا ہے، ہم نے مسلم لیگ ن اور انہوں نے پیپلز پارٹی کے فیصلے کو مانا ہے، مل کر مسائل کا حل نکالنا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ن لیگ اپوزیشن میں بیٹھ کر اپنا کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اگر پیپلز پارٹی نے مطلوبہ اکثریت حاصل کرلی تو وہ حکومت سازی کرے گی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: وزیراعظم آزاد کشمیر کا قانون ساز اسمبلی تحلیل نہ کرنے کا عندیہ
واضح رہے کہ پیر کو ایوانِ صدر میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے وفد کی اہم ملاقات ہوئی، ملاقات میں آزاد کشمیر کی سیاسی صورتحال اور حکومت سازی کے معاملات پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔
مسلم لیگ ن کے وفد میں احسن اقبال، رانا ثناء اللہ، امیر مقام اور دیگر رہنما شامل تھے، جب کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، فریال تالپور، راجہ پرویز اشرف، نیئر بخاری اور قمر زمان کائرہ شریک ہوئے۔
پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر میں حکومت سازی کے عمل میں ن لیگ کو کابینہ میں شمولیت کی پیشکش کی تھی، تاہم ن لیگی وفد نے اپوزیشن میں بیٹھ کر اپنا کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔