خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن میں ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پربات نہ بن سکی، وزیراعلیٰ گنڈاپور کے ناراض پی ٹی آئی ارکان سے مذاکرات کا دوسرا دور بھی ناکام ہوگیا، ارکان کا کہنا ہے کہ فیصلہ اب پولیٹیکل کمیٹی کرے گی، جو فیصلہ آئے گا اس پر مؤقف دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں سینیٹ ٹکٹوں کے معاملے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور پی ٹی آئی کے ناراض رہنماؤں کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور بھی ناکام ہوگیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور ناراض اراکین میں مذاکرات کا دوسرا آئن لائن دور بھی بے نتیجہ ختم ہوگیا، ناراض اراکین سے بے نتیجہ میٹنگ ختم ہونے کے بعد پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے ساتھ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی میٹنگ شروع ہوگئی۔
ناراض اراکین کے مطابق فیصلہ اب سیاسی کمیٹی کرے گی، جو فیصلہ آئے گا اس پر ہم اپنا مؤقف دیں گے لیکن فیصلہ جو بھی آئے کسی صورت کاغذات واپس نہیں لیں گے۔
ناراض اراکین میں عرفان سلیم ،عائشہ بانو،خرم زیشان،ارشاد حسین،وقاص اوکرزئی زوم پر میٹنگ میں شریک تھے جبکہ پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی وزیراعلیٰ ہاؤس میں موجود ہے،جس میں بیرسٹر گوہر، شوکت بسرا، سلمان اکرام راجہ، علی اصغر اور ارباب شیر علی شریک ہیں۔
دوسری جانب ایک گھنٹے سے زائد تک طویل ملاقات کے بعد معاملہ کور کمیٹی کے حوالے کردیا گیا، سینٹ کا ٹکٹ کس کو حوالے کرنا ہے اب فیصلہ کور کمیٹی نے کرنا ہے۔
ذرائع کا مزید یہ دعویٰ بھی سامنے آیا ہے کہ ناراض امیدواروں نے کور کمیٹی کے فیصلے کے بعد اپنا لائحہ عمل طے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ کے پی میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سینیٹ نشستوں کے حوالے سے معاہدہ ہوا ہے، معاہدے کے تحت اپوزیشن کی جانب سے طلحہ محمود، عطا الحق درویش، روبینہ خالد، دلاور خان اور نیاز احمد بلامقابلہ سینیٹرز منتخب ہوں گے، جبکہ تحریک انصاف کی طرف سے مراد سعید، فیصل جاوید، مرزا محمد آفریدی، نورالحق قادری، اعظم سواتی اور روبینہ ناز کے نام سامنے آئے ہیں۔
تاہم پی ٹی آئی کے کورنگ امیدواروں نے اس معاہدے کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔