Aaj Logo

اپ ڈیٹ 14 جولائ 2025 10:44am

جے یو آئی اور پی ٹی آئی میں بیان بازی عروج پر، گنڈاپور و ضیاءالرحمان آمنے سامنے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان سیاسی بیان بازی شدت اختیار کر گئی۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے مولانا فضل الرحمان کو کھلا چیلنج دیا کہ وہ ان کے بھائی سے الیکشن لڑیں، اگر مولانا جیت گئے تو وہ خود سیاست چھوڑ دیں گے، بصورت دیگر مولانا کو سیاست چھوڑنی ہوگی۔

علی امین گنڈا پور نے مولانا فضل الرحمان پر فارم 47 سے جیتنے کا الزام بھی لگایا اور کہا کہ مولانا ہمیں جعلی مینڈیٹ کا طعنہ دینے سے پہلے اپنے ماضی پر بھی نظر ڈالیں، وہ خود فارم 47 کے بینیفشری رہے ہیں۔

انہوں نے مولانا کے حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو شخص ہمیں تبدیلی کا مشورہ دے رہا ہے، وہ پہلے اپنی جماعت اور نظریات میں تبدیلی لائے۔ یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے چند روز قبل کہا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت میں تبدیلی آنی چاہیے مگر یہ تبدیلی پی ٹی آئی کے اندر سے ہو۔

وزیراعلیٰ کے چیلنج پر فوری ردعمل دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کے بھائی انجینئر ضیاءالرحمان نے نہ صرف چیلنج قبول کرلیا بلکہ علی امین گنڈا پور کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ ضیاالرحمان نے کہا کہ ”علی امین اپنے بھائی سے استعفیٰ دلوائیں اور مجھ سے مقابلہ کروائیں، مولانا تمہارا چیلنج قبول کرنے کی ضرورت نہیں سمجھتے“۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمہاری حیثیت نہیں کہ مولانا فضل الرحمان جیسے قائد کو چیلنج دو، گنڈا پور بہادر اور غیرت مند لوگ ضرور ہیں، مگر تم ان میں سے نہیں لگتے۔ ضیاءالرحمان نے طنزاً کہا کہ علی امین کے لب و لہجے سے لگتا ہے کہ ان کے چل چلاؤ کا وقت قریب آچکا ہے۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا ضیاءالرحمان اور مولانا فضل الرحمان کے بیانات پر سخت ردعمل

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے جے یو آئی رہنما انجینئر ضیاءالرحمان کے حالیہ بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایوان میں مولانا فضل الرحمان کے بیٹے اسعد محمود نے بھی چیلنج کیا تھا، آج وہ کہاں ہیں؟

اپنے بیان میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پہلے ہی کہا تھا کہ اسمبلی میں ہم ہوں گے، آپ نہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ضیاءالرحمان ہمیں سوشل میڈیا پارٹی کہتے تھے، آج خود سوشل میڈیا کوآرڈینیٹر بنے ہوئے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ ضیاءالرحمان کی اتنی حیثیت نہیں کہ وہ میرے بھائی کا مقابلہ کریں، ان سے زیادہ تو میرے گھر کا سویپر ووٹ لے لے گا۔

انہوں نے مولانا فضل الرحمان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم نے مولانا کو صوبہ بدر کیا، وہ پشین سے جا کر الیکشن لڑنے پر مجبور ہوئے۔

علی امین گنڈاپور کے سخت الفاظ سے جے یو آئی اور پی ٹی آئی کے درمیان سیاسی محاذ آرائی مزید شدت اختیار کر گئی ہے، اور آنے والے دنوں میں لفظی جنگ کے مزید بڑھنے کے امکانات ہیں۔

Read Comments