پنجاب اسمبلی میں معطل اپوزیشن ارکان کے خلاف ریفرنس کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے باضابطہ طور پر مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں مختلف جماعتوں کے رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے۔ حکومت و اپوزیشن میں اہم بیٹھک آج ہوگی۔
پنجاب اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 26 معطل ارکان کی ممکنہ نااہلی کے معاملے پر سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا ہے۔ حکومت اور اپوزیشن کے پارلیمانی لیڈرز کا اہم اجلاس آج طلب کر لیا گیا ہے، جس میں آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
حکومت اور اتحادی جماعتوں نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے 11 رکنی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔ ٹیم میں مسلم لیگ (ن) کے مجتبیٰ شجاع الرحمن، خواجہ سلمان رفیق، سمیع اللہ خان، رانا ارشد اور پیپلز پارٹی کے علی حیدر گیلانی شامل ہیں۔
دیگر ارکان میں ق لیگ کے شافع حسین، استحکام پاکستان پارٹی کے شعیب صدیقی، افتخار حسین چھچڑ، راحیلہ خادم حسین، امجد علی جاوید اور احمد اقبال بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے آج رات تک مذاکراتی ٹیم کے نام حکومت کو فراہم کیے جانے کا امکان ہے۔ تاحال اپوزیشن نے اپنی مشاورتی ٹیم سے سرکاری طور پر آگاہ نہیں کیا۔
اپوزیشن کی ٹیم بھی تیار
دوسری جانب اپوزیشن کی جانب سے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر مذاکراتی کمیٹی میں نمائندگی کریں گے، جبکہ پارلیمانی لیڈر علی امتیاز وڑائچ اور صدر لاہور شیخ امتیاز بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی سے اعجاز شفیع اور دیگر رہنماؤں کے نام بھی اسپیکر کو بھجوائے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن سے متعلق مذاکراتی کمیٹی کے نام آج ہی اسپیکر آفس میں جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے اور اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹی آج ہی مکمل کر لی جائے گی۔
واضح رہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور آج ہوگا، جس میں معطل ارکان سے متعلق ریفرنس پر پیش رفت متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق اگر مذاکرات کامیاب رہے تو اسپیکر معطل ارکان کے خلاف ریفرنس واپس لینے پر غور کریں گے۔