Aaj Logo

اپ ڈیٹ 10 جولائ 2025 01:16pm

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر پر پولیس کا چھاپہ، ایک ریٹائر افسر سمیت 12 افسران زیر حراست

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے مرکزی دفتر پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بڑا چھاپہ مار کر 12 افسران کو حراست میں لے لیا۔ ذرائع کے مطابق تمام افسران کو کانفرنس روم میں میٹنگ کے بہانے بلایا گیا تھا، جہاں انہیں ڈی جی کے سامنے ان کے ناموں کی شناخت کے بعد گرفتار کیا گیا۔

کارروائی میں جن افسران کو حراست میں لیا گیا ان میں لیاری ڈویژن اور ساؤتھ زون سے تعلق رکھنے والے اعلیٰ افسران شامل ہیں۔ زیر حراست افراد میں ریٹائرڈ ڈائریکٹر آصف رضوی، ڈائریکٹر لائسنس سیل عرفان نقوی، ڈائریکٹر انڈسٹریز جلیس صدیقی، ڈپٹی ڈائریکٹر لیاری عاصم خان، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز ظفر اور جہانگی خان، اور بلڈنگ انسپکٹر ذوالفقار شاہ شامل ہیں۔ آصف رضوی، جو گزشتہ سال ریٹائر ہو چکے تھے، انہیں ایک اجلاس میں شرکت کے بہانے بلایا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق ان افسران کو لیاری میں غیر قانونی تعمیرات اور حالیہ دنوں میں پیش آنے والے بلڈنگ گرنے کے واقعے کے تناظر میں حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 2021 سے 2025 کے دوران ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں اضافی تعمیرات اور غیر قانونی پورشنز سے متعلق تحقیقات جاری ہیں، جن میں مذکورہ افسران کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

چھاپے کے دوران سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے مرکزی دفتر کے تمام داخلی و خارجی راستے سیل کر دیے گئے تھے، اور کسی بھی شخص کو دفتر کے اندر یا باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس کارروائی میں پولیس کے ہمراہ ٹیکنیکل کمیٹی کے ارکان بھی شامل تھے۔

ذرائع کے مطابق گرفتار افسران کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے مزید بتایا کہ چھاپہ اعلیٰ سطح کے احکامات پر مارا گیا اور آئندہ دنوں میں مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔

یاد رہے کہ لیاری بغدادی کے علاقے میں چند روز قبل ایک عمارت کے منہدم ہونے سے 27 افراد جاں بحق ہو گئے تھے، جس کے بعد سندھ حکومت نے سخت ایکشن لینے کا عندیہ دیا تھا۔ اس واقعے نے غیر قانونی تعمیرات اور بلڈنگ مافیا کے خلاف کارروائی کی اہمیت کو اجاگر کر دیا ہے۔

لیاری بلڈنگ سانحہ: مقدمہ درج، سرکاری افسران و بلڈنگ مالک نامزد، گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل

دوسری جانب لیاری کے علاقے بغدادی میں حالیہ بلڈنگ گرنے کے المناک واقعے پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے جس میں سرکاری افسران اور عمارت کے مالک کو نامزد کیا گیا ہے۔ سانحے میں 27 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

ذرائع کے مطابق واقعہ کا مقدمہ بغدادی تھانے میں درج کیا گیا ہے، جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر کی کاپی کو حساس نوعیت کے باعث سیل کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مقدمے میں ان افسران کو نامزد کیا گیا ہے جنہوں نے مبینہ طور پر عمارت کی غیر قانونی یا ناقص تعمیر کی اجازت دی یا اس پر خاموشی اختیار کی۔ بلڈنگ کے مالک کو بھی غفلت اور انسانی جانوں کے ضیاع کے جرم میں شامل تفتیش کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ لیاری بغدادی میں پانچ منزلہ رہائشی عمارت زمین بوس ہو گئی تھی، جس میں خواتین اور بچوں سمیت 27 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے۔ واقعے نے شہر بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی تھی اور سندھ حکومت کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کی جائیں گی، اور کسی بھی ذمہ دار کو قانون کی گرفت سے نہیں بچنے دیا جائے گا۔ دوسری جانب متاثرہ خاندانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں فوری انصاف اور معاوضہ فراہم کیا جائے۔

Read Comments