وزیراعظم شہباز شریف نے مخصوص نشستوں سے متعلق آئینی بینچ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے سے آئین و قانون کی بالادستی قائم ہوئی ہے اور قانون کی درست تشریح سامنے آئی ہے۔
وزیراعظم نے قانونی ٹیم کو مبارکباد دی اور ان کی انتھک محنت کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ نہ صرف آئینی عمل کی فتح ہے بلکہ جمہوری اقدار اور قانونی شفافیت کے لیے بھی ایک اہم سنگِ میل ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر کہا کہ قانونی ٹیم نے انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں آئینی نکات کا دفاع کیا، جس کے نتیجے میں آئین کی روح کے مطابق فیصلہ سامنے آیا۔
سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواستیں منظور، تحریک انصاف مخصوص نشستوں سے محروم
اس کے ساتھ وزیراعظم نے اپوزیشن کو بھی حکومت کے ساتھ مل بیٹھنے کی پیشکش کر دی، وزیر اعظم نے کہا کہ اپوزیشن ملکی ترقی و خوشحالی کے لئے مثبت کردار ادا کرے۔
سپریم کورٹ کا فیصلہ: قومی و صوبائی اسمبلی میں کس جماعت کو کتنی مخصوص نشستیں ملیں گی؟
واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی درخواستیں منظور کرتے ہوئے 12 جولائی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔
12 جولائی کے فیصلے کے خلاف جتنی درخواستیں دائر ہوئی تھیں عدالت نے وہ ساری منظور کرلیں، فیصلے کے بعد پی ٹی آئی تمام نشستوں سے محروم ہوگئی، قومی اسمبلی کی 22 نشستیں اور صوبائی اسمبلی کی 55 نشستیں حکومتی اتحاد کو مل جائیں گی۔