سابق وزیرِ خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک شمشاد اختر انتقال کر گئیں
سابق وفاقی وزیرِ خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر شمشاد اختر حرکتِ قلب بند ہونے کے باعث انتقال کر گئیں۔ وہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر نمایاں خدمات انجام دینے والی ممتاز ماہرِ معاشیات تھیں۔
ڈاکٹر شمشاد اختر نے پاکستان میں اقتصادی اور مالیاتی شعبے میں مختلف اہم ذمہ داریاں نبھائیں۔ حکومتِ پاکستان نے ان کی شاندار عوامی خدمات کے اعتراف میں انہیں نشانِ امتیاز سے نوازا۔
وہ اس وقت پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کی چیئرپرسن کے طور پر خدمات انجام دے رہی تھیں۔ اپریل 2024 میں انہیں دوسری بار تین سال کی مدت کے لیے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی چیئرپرسن مقرر کیا گیا تھا۔
ڈاکٹر شمشاد اختر 2006 سے 2009 تک اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی 14ویں گورنر رہیں اور اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون تھیں۔ 2007 میں یورومنی کی جانب سے انہیں ایشیا کی بہترین سینٹرل بینک گورنر کا اعزاز ملا۔
انہوں نے 2018 اور 2023 کے نگران دورِ حکومت میں وفاقی وزیر برائے خزانہ اور اقتصادی امور کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ 2008 میں وال اسٹریٹ جرنل نے انہیں ایشیا کی دس بہترین پیشہ ور خواتین میں شامل کیا۔
اس کے علاوہ ڈاکٹر شمشاد اختر پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس کی چیئرپرسن اور پاکستان انوائرمنٹ ٹرسٹ فنڈ کی مشیر کے طور پر بھی فعال کردار ادا کر رہی تھیں۔












