بنگلہ دیش میں راک کانسرٹ پر حملہ، 20 افراد زخمی
بنگلہ دیش میں ایک ہجوم نے اسکول کی سالگرہ کے موقع پر منعقدہ معروف راک گلوکار جیمز کے کانسرٹ پر حملہ کر دیا۔ واقعے کے بعد کنسرٹ کو فوری طور پر منسوخ کرنا پڑا جبکہ کم از کم 20 افراد زخمی ہو گئے۔
یہ تقریب فرید پور ضلع اسکول کی 185 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد کی جا رہی تھی۔ بنگلہ دیش کے معروف راک موسیقار جیمز، جنہیں نگر باؤل کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اس پروگرام میں پرفارم کرنے والے تھے۔ کانسرٹ دیکھنے کے لیے طلبہ، اساتذہ اور سابق طلبہ کی بڑی تعداد اسکول کے احاطے میں جمع تھی۔
عینی شاہدین اور حکام کے مطابق جیمز رات ساڑھے نو بجے کے قریب اسٹیج پر آنے والے تھے کہ اسی دوران کچھ باہر سے آنے والے افراد نے زبردستی اندر داخل ہونے کی کوشش کی۔ جب سیکیورٹی عملے اور منتظمین نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو صورتحال کشیدہ ہو گئی اور حملہ آوروں نے اسٹیج اور حاضرین کی جانب اینٹیں اور پتھر پھینکنا شروع کر دیے۔
اچانک ہونے والی اس ہنگامہ آرائی سے پنڈال میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ زیادہ تر زخمی اسکول کے وہ طلبہ تھے جو اسٹیج کے قریب موجود تھے۔ کئی افراد کو سر اور جسم کے مختلف حصوں پر چوٹیں آئیں۔ بعض طلبہ نے مزاحمت کرتے ہوئے حملہ آوروں کو پیچھے دھکیل دیا، جس کے بعد حالات مزید کشیدہ ہو گئے۔
صورتحال بگڑنے پر ضلعی انتظامیہ نے مداخلت کی۔ رات تقریباً دس بجے پروگرام کے کنوینر ڈاکٹر مصطفیٰ الرحمٰن شميم نے اسٹیج سے اعلان کیا کہ قانون و امان کی صورتحال کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ کی ہدایات پر کانسرٹ منسوخ کیا جا رہا ہے۔
اس دوران جیمز کو سیکیورٹی حصار میں بحفاظت پنڈال سے باہر منتقل کر دیا گیا، جبکہ ان یا ان کے بینڈ کے کسی رکن کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔
تقریب کی تشہیر اور میڈیا کمیٹی کے کنوینر رجیب الحسن خان نے بتایا کہ کانسرٹ کے تمام انتظامات مکمل تھے، مگر اچانک تشدد نے سب کو حیران کر دیا۔ ان کے مطابق 15 سے 25 کے درمیان طلبہ اینٹوں اور پتھروں کے لگنے سے زخمی ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ حملہ کس نے اور کس مقصد کے تحت کیا، تاہم مزید نقصان سے بچنے کے لیے پروگرام روکنا پڑا۔
مقامی ذرائع کے مطابق حملہ آور موسیقی اور ثقافتی تقریبات کے انعقاد کے خلاف تھے اور ایسے پروگرام بند کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
اگرچہ حکام نے حملہ آوروں کی شناخت یا وابستگی کی باضابطہ تصدیق نہیں کی، تاہم اس واقعے نے ملک کے بعض حصوں میں ثقافتی سرگرمیوں کے خلاف بڑھتی ہوئی عدم برداشت پر تشویش کو جنم دیا ہے۔
کانسرٹ کی منسوخی کے بعد پولیس نے علاقے میں سیکیورٹی بڑھا دی اور رات گئے حالات قابو میں آ گئے، تاہم فوری طور پر کسی گرفتاری کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
واضح رہے کہ یہ کانسرٹ فرید پور ضلع اسکول کی 185 سالہ تاریخ کے حوالے سے منعقد دو روزہ تقریبات کا اختتامی پروگرام تھا۔
یہ اسکول 1840 میں برطانوی دور میں قائم ہوا تھا اور علاقے کے قدیم ترین سرکاری تعلیمی اداروں میں شمار ہوتا ہے۔
سالگرہ کی تقریبات کا آغاز جمعرات کو قومی پرچم اور یادگاری پرچم لہرانے، قومی ترانے، حلف برداری اور شہر میں جلوس سے ہوا تھا، جبکہ جمعہ کی رات ثقافتی پروگرام اور جیمز کا کانسرٹ اختتام کا حصہ تھا، جو ہنگامہ آرائی کے باعث ادھورا رہ گیا۔














