پی آئی اے کو بحال کریں گے، امید ہے فوجی فرٹیلائزرساتھ ہوگا: عارف حبیب
عارف حبیب گروپ کے سربراہ نے کہا ہے کہ پی آئی اے کی بحالی ان کی اولین ترجیح ہوگی اور انہیں امید ہے کہ فوجی فرٹیلائزر بھی اس عمل میں ان کے ساتھ شریک ہوگا۔ انہوں نے یہ بات آج نیوز کے پروگرام نیوز انسائٹ ود عامر ضیا میں گفتگو کے دوران کہی، جو آج رات 10 بجے صرف آج نیوز پر نشر کیا جائے گا۔
آج نیوز کے پروگرام نیوزانسائیٹ وِد عامر ضیا میں گفتگو کرتے ہوئے عارف حبیب گروپ کے سربراہ نے کہا کہ ان کا گروپ پی آئی اے کا کامیاب بڈر بن چکا ہے اور ان کے ساتھ ایک نہایت مضبوط کنسورشیم موجود ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی ان کے گروپ نے متعدد ادارے خرید کر کامیابی سے ٹرن اراؤنڈ کیے ہیں اور پی آئی اے کے معاملے میں بھی یہی حکمتِ عملی اپنائی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ بولی کی خطیر رقم کا بڑا حصہ براہِ راست کمپنی میں لگایا جائے گا، جس سے پی آئی اے کی آپریشنل کارکردگی اور مالی حالت بہتر ہوگی۔ عارف حبیب کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے ملازمین ان کے لیے سب سے اہم ہیں اور وہ انہیں اپنا اسٹار سمجھتے ہیں۔ ملازمین کے تعاون سے ہی ادارے کو دوبارہ منافع بخش بنایا جائے گا۔
خیال رہے کہ پاکستان کے معروف سرمایہ کار عارف حبیب گروپ کنسورشیم نے قومی ایئرلائن پی آئی اے کے 75 فی صد شیئرز 135 ارب رپے میں خرید لیے ہیں۔ کنسورشیم میں عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ، فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ، سٹی اسکولز پرائیویٹ لمیٹڈ اور لیک سٹی ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔
آج نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پی آئی اے میں بہتر کام کرنے کا ماحول پیدا کیا جائے گا اور ملازمین کو مزید سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر گروتھ حاصل نہ کی جا سکی تو اتنی بڑی سرمایہ کاری کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، اس لیے ادارے کی ترقی ناگزیر ہے۔
عارف حبیب نے واضح کیا کہ پی آئی اے کی کچھ جائیدادیں ضرور موجود ہیں، تاہم بیشتر اثاثے ہمارے پاس نہیں آئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لکی گروپ پاکستان کا ایک بڑا اور معتبر گروپ ہے، اسی وجہ سے اسے اس عمل میں فیورٹ سمجھا جا رہا تھا، مگر کامیابی اسی کو ملتی ہے جو سب سے زیادہ بولی لگاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ایڈوائزرز دنیا کے بہترین ماہرین میں شامل ہیں اور پاکستان میں بھی اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل پروفیشنلز موجود ہیں۔ عارف حبیب نے مزید کہا کہ ایک وقت تھا جب پی آئی اے دنیا کی دوسری بہترین ایئرلائن سمجھی جاتی تھی اور ان کی کوشش ہوگی کہ ادارے کو دوبارہ اسی مقام کی طرف لے جایا جائے۔











