کوٹ لکھپت جیل میں قید پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کی پھر مذاکرات کی حمایت

شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، اعجاز چوہدری اور میاں محمودالرشید کی جانب سے خط لکھا گیا
شائع 19 دسمبر 2025 09:50pm

کوٹ لکھپت جیل میں قید پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مرکزی قیادت نے ایک بار پھر مذاکرات کی حمایت کردی ہے۔

جمعے کو پی ٹی آئی کے 5 رہنماؤں نے اپنے وکیل کے ذریعے میڈیا کو لکھے گئے خط میں قومی جماعتوں سے مشاورت پر زور دیا۔

پی ٹی آئی کے سابق وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، اعجاز چوہدری اور میاں محمودالرشید کی جانب سے خط لکھا گیا۔

خط کے متن میں کہا گیا کہ گزشتہ 3 سال 8 ماہ سے پاکستان شدید بحرانوں کا شکار ہے، ایسی صورت حال میں ہر محب وطن کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کا سوچے اور پُرامن ذرائع سے مقاصد حاصل کرے۔

خط کے متن میں درج ہے کہ ہم کوٹ لکھپت جیل میں قید پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما سمجھتے ہیں کہ ہر سطح پر گفت و شنید ہی مسائل کا واحد حل ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ گفت و شنید ہی بالعموم پاکستان اور بالخصوص تحریک انصاف کو بحران سے نکال سکتی ہے۔

خط میں پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے قومی جماعتوں کی مشاورت سے حل نکالنے کی ذمہ داری تحریک تحفظِ آئینِ پاکستان کو دی ہے کیوں کہ وسیع تر مشاورت ہی درحقیقت مذاکرات کا دروازہ ہے۔

خط میں کہا گیا کہ محمود اچکزئی اور علامہ راجہ ناصر سے توقع کرتے ہیں کہ وہ قوم کی رہنمائی کریں گے۔

واضح رہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں قید پی ٹی آئی رہنما اس سے قبل بھی مذاکرات کی حمایت کر چکے ہیں تاہم بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے ہمیشہ سیاستدانوں سے بات چیت سے انکار کیا ہے۔

یاد رہے کہ 19 دسمبر کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ 9 مئی کلب چوک جی او آر کے گیٹ پر حملے کے مقدمے میں پی ٹی آئی کی ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، سرفراز چیمہ اور محمود الرشید کو 10، 10 سال قید کی سزا سنا دی جب کہ شاہ محمود قریشی کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کردیا۔

عدالت نے شاہ محمود قریشی سمیت مجموعی طور پر 13 ملزمان کو مقدمے سے بری کیا جب کہ 8 ملزمان کو عدالت نے سزائیں سنائیں۔

پسِ منظر

یاد رہے کہ دو برس قبل نو مئی 2023 کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی رینجرز اہلکاروں کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا جس میں عسکری املاک پر بھی حملے کیے گئے تھے۔

اس کے بعد پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا جس کے نتیجے میں ملک بھر میں متعدد گرفتاریاں عمل میں آئی تھیں۔

pti

Kot Lakhpat Jail

Shah Mahmood Qureshi

Umar Sarfraz Cheema

PTI protest

Yasmin Rashid

ejaz chaudhary

Mian Mehmood ur Rasheed

pti protest 9th and 10th may

Imran Khan PTI