امریکی دباؤ سے وینزویلا کا تیل سستا، خریداروں نے مزید ڈسکاؤنٹ مانگ لیا

ٹرمپ کا تمام تیل بردار جہازوں کے وینزویلا آنے اور جانے پر مکمل پابندی کا حکم، عالمی منڈی میں تیل مہنگا
شائع 17 دسمبر 2025 09:52am

امریکا کی جانب سے وینزویلا پر دباؤ میں اضافے اور ایک تیل بردار جہاز کی ضبطی کے بعد وینزویلا کی سرکاری تیل کمپنی ‘پی ڈی وی ایس اے’ کو اپنے خریداروں، خاص طور پر چین کی ریفائنریوں، کی جانب سے نئے مطالبات کا سامنا ہے۔ تاجروں اور ذرائع کے مطابق خریدار تیل کی قیمتوں میں مزید رعایت اور فوری معاہدوں کی شرائط میں تبدیلی چاہتے ہیں، کیونکہ موجودہ حالات میں تیل کی ترسیل کو زیادہ خطرناک سمجھا جا رہا ہے۔

گزشتہ ہفتے امریکی کوسٹ گارڈ نے وینزویلا کے ساحل کے قریب ایک جہاز کو روک کر ضبط کیا، جو وینزویلا کا تیل لے جا رہا تھا۔ یہ پہلا موقع تھا کہ امریکا نے وینزویلا سے تیل لے جانے والے کسی جہاز یا اس کے کارگو کو براہ راست ضبط کیا ہو۔ اس کے ساتھ ہی امریکا نے چھ مزید جہازوں اور ان سے منسلک کمپنیوں پر پابندیاں بھی عائد کر دیں۔ ان اقدامات کو صدر نکولس مادورو کی حکومت پر دباؤ بڑھانے کی نئی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔

ان اقدامات سے پہلے ہی پی ڈی وی ایس اے کو مشکلات کا سامنا تھا، کیونکہ پابندیوں کے تحت آنے والا تیل بڑی مقدار میں اس کی اہم منڈی چین پہنچ رہا تھا، جہاں پہلے ہی روس اور ایران کا رعایتی تیل دستیاب ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی ‘رائٹرز’ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ وینزویلا کے کئی تیل بردار جہاز ساحلی پانیوں میں پھنسے ہوئے ہیں، جبکہ بعض جہاز مالکان نے خطرات کے پیش نظر جہاز واپس موڑنے کی درخواست کی ہے۔

چین کو بھیجے جانے والے وینزویلا کے اہم ہیوی کروڈ تیل کے نرخوں میں رعایت بڑھ کر عالمی معیار کے برینٹ کے مقابلے میں فی بیرل 21 ڈالر تک پہنچ گئی ہے، جو اس سے ایک ہفتہ پہلے 14 سے 15 ڈالر کے درمیان تھی۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ اس اضافی رعایت کی بڑی وجہ جہاز مالکان کی جانب سے مانگی جانے والی اضافی لاگت ہے، جسے وہ ممکنہ روک تھام، تاخیر یا راستہ بدلنے کے خطرات سے بچاؤ کے لیے ضروری قرار دے رہے ہیں۔

پی ڈی وی ایس اے 2019 میں پابندیوں کے بعد سے ہی اپنے روایتی خریداروں سے محروم ہو چکی ہے اور اسے تیل فروخت کرنے کے لیے بھاری رعایتیں دینی پڑتی رہی ہیں۔ اب چینی خریدار بھی مزید نرمی چاہتے ہیں، جن میں پیشگی ادائیگی کے ڈیجیٹل نظام میں نرمی اور تاخیر کی صورت میں اضافی چارجز کی واپسی جیسے مطالبات شامل ہیں۔ کمپنی کے ایک ذریعے نے خبردار کیا ہے کہ اگر شرائط میں تبدیلی نہ کی گئی تو کئی خریدار تیل واپس کرنے کی درخواست کر سکتے ہیں۔

وینزویلا کی حکومت کا کہنا ہے کہ امریکی اقدامات کے باوجود تیل کی پیداوار اور برآمدات جاری رہیں گی، جبکہ پی ڈی وی ایس اے نے اس معاملے پر کوئی باضابطہ ردعمل نہیں دیا۔ اس وقت امریکا کی کمپنی شیورون واحد بڑی کمپنی ہے جو اجازت کے ساتھ بغیر رکاوٹ کے وینزویلا سے تیل برآمد کر رہی ہے، جبکہ پابندیوں کا شکار جہاز اکثر اپنی شناخت چھپا کر سفر کر رہے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق اس سال وینزویلا کے 55 سے 90 فیصد تک تیل کی ماہانہ برآمدات چین جا رہی ہیں۔ نومبر میں ملک نے روزانہ تقریباً 9 لاکھ 52 ہزار بیرل تیل برآمد کیا، جس میں سے بڑی مقدار چین گئی۔ تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر موجودہ صورتحال برقرار رہی تو فروری میں چین کو وینزویلا کی سپلائی متاثر ہو سکتی ہے، کیونکہ اس وقت ایک کروڑ دس لاکھ بیرل سے زائد تیل جہازوں میں لدا روانگی کا منتظر ہے۔

پی ڈی وی ایس اے کو حال ہی میں ایک سائبر حملے کا بھی سامنا کرنا پڑا جس نے معاملے کو مزید سنگین بنا دیا، سائبر حملے سے کمپنی کے انتظامی نظام متاثر ہوئے اور کچھ بندرگاہوں پر عارضی طور پر ترسیل روکنا پڑی۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ پابندیوں کے شکار تمام تیل بردار جہازوں کے لیے وینزویلا آنے اور جانے پر مکمل ناکہ بندی کا حکم دیا گیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر کہا کہ یہ اقدام وینزویلا کی حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ وینزویلا کی حکومت نے اس بیان کو سخت اور ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

اس اعلان کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ایک فیصد سے زائد اضافہ دیکھا گیا، کیونکہ خدشہ ہے کہ اگر وینزویلا کی برآمدات طویل عرصے تک متاثر رہیں تو عالمی سپلائی کم ہو سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر روزانہ تقریباً دس لاکھ بیرل تیل مارکیٹ سے نکل گیا تو قیمتوں میں نمایاں اضافہ اور خطے میں معاشی و انسانی بحران مزید گہرا ہو سکتا ہے۔

قانونی ماہرین نے بھی سوال اٹھایا ہے کہ اس نوعیت کی ناکہ بندی بین الاقوامی قوانین اور امریکی آئین کے تحت کس حد تک درست ہے۔ امریکی کانگریس کے بعض ارکان نے اسے جنگی اقدام سے تعبیر کیا ہے، جبکہ صورتحال تیزی سے ایک نئے اور خطرناک مرحلے کی طرف بڑھتی دکھائی دے رہی ہے۔

Nicolás Maduro

Venezuela oil negotiations

China Oil Import

PDVSA

U.S. Detain Oil Tanker

U.S. Sanctions

Venezuela Oil