سڈنی حملے میں پاکستان کو بدنام کرنے کی اسرائیلی اور بھارتی کوشش ناکام
آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے بونڈائی بیچ پر فائرنگ کے واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی بھارتی، اسرائیلی اور افغان سازش ناکام ہوگئی ہے۔
بونڈائی پر دہشت گردانہ حملے کے بعد بھارتی، اسرائیلی اور افغان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا شروع کیا گیا جس میں الزام لگایا گیا کہ حملے آوروں کا تعلق پاکستان سے ہے۔
بھارتی اور افغان سوشل میڈیا نے پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے جھوٹی تصاویر پھیلائیں۔ تاہم، کسی بھی مستند عالمی ذرائع نے پاکستان کے خلاف الزامات کی حمایت نہیں کی۔
افغان اور اسرائیلی میڈیا نے نوید اکرم نامی شہری کی تصاویر چلائیں تو جھوٹے پروپیگنڈے پر شیخ نوید اکرم خود منظر عام پر آگئے اور میڈیا پر چلایا جانے والا الزام مسترد کر دیا۔
نوید اکرم کا کہنا تھا اسرائیلی بھارتی اور افغان میڈیا گمراہ کن خبریں پھیلا رہا ہے، جس سے ان کی جان کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
نوید اکرم نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ فیس بک پر وضاحتی پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ واقعے سے ان کا کوئی تعلق ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ آسٹریلیا میں ہی مقیم ہیں لیکن ان کا اس حملے سے کوئی تعلق نہیں اور ان کی تصویر کا غلط استعمال کیا گیا۔

نوید اکرم نے اپنی پوسٹ میں لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ غلط معلومات پھیلنے سے روکنے میں ان کی مدد کی جائے۔
نوید اکرم نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو میں بتایا کہ مجھے واقعے کا علم ہوگیا تھا مگر اس بات کا علم نہیں تھا کہ مجھے حملہ آور بنا دیا جائے گا۔
نوید اکرم کے مطابق ان کے دوست نے انہیں بتایا کہ تمھاری تصویر ایکس پر وائرل ہے اور تمہیں حملہ آور کہا جا رہا ہے۔
سڈنی فائرنگ: مسلح حملہ آور سے بندوق چھیننے والا مسلمان پھل فروش ہیرو بن گیا
نوید اکرم کا کہنا تھا کہ میں یہ سن کر اپنا ہوش کھو بیٹھا کہ یہ ایک بہت خطرناک واقعہ ہے اور اس کو مجھ سے جوڑا جا رہا ہے۔
دوسری جانب آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعے پر پاکستان کی جانب سے گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم اس دہشت گرد حملے سے شدید رنجیدہ ہیں۔ آسٹریلیا کی حکومت اور عوام، بالخصوص زخمیوں کے لیے ہماری دعائیں ہیں۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھی آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے بیچ پر فائرنگ کے واقعے پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا۔














