40 کروڑ صارفین اور صرف 42 ملازمین: ’اونلی فینز‘ سی ای او نے سائٹ کی کامیابی کا راز بتا دیا

کمپنی کا سالانہ ریوینیو 'سات ارب ڈالر' ہے جو کسی بھی کمپنی کے لئے انتہائی منافع بخش ہے۔
اپ ڈیٹ 11 دسمبر 2025 03:03pm

روایتی کاروباری ماڈلز میں بڑی تعداد میں ملازمین اور پیچیدہ انتظامی نظام کو کامیابی کی شرط سمجھا جاتا ہے، لیکن کچھ کمپنیاں اب اس سوچ کو بدل رہی ہیں۔ ’اونلی فینز‘ ایک ایسا ہی انوکھا تجربہ ہے، جہاں محدود عملہ اور ہموار تنظیمی ڈھانچہ بھی اربوں ڈالر کے کاروبار کو مؤثر طریقے سے چلانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

بزنس ماڈل سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ بڑے نتائج کے لیے ٹیم کا حجم اتنا اہم نہیں جتنا کہ ملازمین کی قابلیت، رویہ اور انفرادی ذمہ داری اہمیت رکھتی ہے۔

بزنس انسائیڈر کے مطابق ’اونلی فینز‘ کی سی ای او کیلی بلئیر نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ کمپنی کے پاس دنیا بھر میں 40 کروڑ صارفین اور صرف 42 فل ٹائم ملازمین ہیں۔ یہ غیرمعمولی طور پر کم تعداد میں عملہ کمپنی کی اپنی حکمت عملی کا نتیجہ ہے، جس میں درمیانی سطح کے انتظامی عہدوں کو ختم کر کے تنظیمی ڈھانچے کو ہموار اور سیدھا رکھا گیا ہے۔

نومبر میں لزبون میں ہونے والی ویب سُمت ٹیکنالوجی کانفرنس کے دوران، سی ای او کیلی بلئیر نے معروف ٹیکنالوجی اور بزنس رپورٹر جف برمین کو بتایا کہ ’اونلی فینز‘ میں وہ انتہائی تجربہ کار اور جوشیلے نو ملازمین کو ترجیح دیتی ہیں، اور بھرتی کے دوران زیادہ تر رویے اور صلاحیت کو اہمیت دی جاتی ہے، تجربے کو نہیں۔ اس ماڈل کی بدولت ہر ملازم ایک آزاد فرد کی طرح کام کرتا ہے اور کسی درمیانی مینیجر کی ضرورت نہیں پڑتی۔

ابوظہبی: 2026 کے جشن میں کئی گنیز ورلڈ ریکارڈز بنانے کی تیاری

کیلی بلئیر نے کہا، ”ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ٹیم کے سائز کے بجائے کارکردگی کو اہمیت دی جائے۔ ایک فرد بھی اعلیٰ نتائج دے سکتا ہے اور یہی ہمارے یہاں سب سے زیادہ قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔“

بزنس انسائیڈر کی رپورٹ کے مطابق ’اونلی فینز‘، جس کی بنیاد 2016 میں رکھی گئی تھی، سالانہ تقریباً 7 ارب ڈالر کا ریونیو حاصل کرتی ہے، اور یہ کمپنی مالی طور پر انتہائی منافع بخش ہے۔

یہ پلیٹ فارم بنیادی طور پر ایسے تخلیق کاروں کے لیے بنایا گیا ہے جو اپنے مداحوں کے ساتھ براہِ راست مواد شیئر کرتے ہیں اور سبسکرپشن فیس وصول کرتے ہیں۔ اس پلیٹ فارم کے لئے تقریباً 40 لاکھ کونٹینٹ کریئیٹرز مواد بناتے ہیں۔ تخلیق کار اپنی سبسکرپشن کی قیمتیں تقریبا پانچ ڈالر سے 50 ڈالرز ماہانہ کے درمیان خود مقرر کرتے ہیں، اور ’اونلی فینز‘ 20 فیصد کمیشن لیتا ہے۔

ٹی 20 ورلڈ کپ 2026 کب کھیلا جائے گا؟ ممکنہ تاریخیں سامنے آگئیں

اگرچہ یہ پلیٹ فارم بالغ افراد کی تفریح کے لیے زیادہ مشہور ہے، لیکن فنکار، موسیقار اور دیگر اثر و رسوخ رکھنے والے افراد بھی اسے اپنے مداحوں کے ساتھ براہِ راست جڑنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

کیلی بلئیر نے 2023 میں سی ای او کے عہدے پر کمپنی کی قیادت سنبھالی تھی۔ انہوں نے اس پلیٹ فارم کو صرف بالغ مواد تک محدود رکھنے کے بجائے اسے فنکاروں اور دوسرے تخلیق کاروں کے لیے بھی کھول دیا۔ اس دوران کمپنی نے اربوں ڈالر کریئیٹرز کو ادا کیے اور صارفین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوا۔

CEO

social media

Onlyfans

Tech Business

Subscription Platform

Content Creators

Keily Blair

Business Model