2025 خیبر پختونخوا کیلئے تباہ کن ثابت ہوا، قدرتی آفات میں 573 ہلاکتیں
سال 2025 خیبر پختونخوا کے لیے شدید تباہی لے کر آیا، جہاں مختلف قدرتی آفات نے صوبے بھر میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان پہنچایا۔ پروونشل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی رپورٹ کے مطابق رواں سال قدرتی آفات سے 573 افراد جاں بحق جبکہ 301 زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق سیلاب، کلاؤڈ برسٹ، آسمانی بجلی گرنے اور گھروں کی چھتیں منہدم ہونے کے باعث صوبے کے متعدد اضلاع متاثر ہوئے، جن میں سب سے زیادہ تباہی ضلع بونیر میں دیکھنے میں آئی۔ بونیر میں مختلف واقعات میں 256 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 52 زخمی ہوئے۔ شدید بارشوں کے باعث یہاں 454 مکانات مکمل اور 921 جزوی طور پر تباہ ہوئے۔
خیبرپختونخوا میں سیلاب: وزیراعظم ہاؤس میں خصوصی سیل قائم، فوری اقدامات کی ہدایت
دیگر اضلاع میں بھی قدرتی آفات نے نمایاں نقصان پہنچایا۔ رپورٹ کے مطابق سوات اور صوابی میں 48، 48 افراد جاں بحق ہوئے، شانگلہ میں 45، مانسہرہ میں 31، باجوڑ میں 26، جبکہ خیبر میں 15، ملاکنڈ میں 10، ایبٹ آباد میں 11 اور مردان میں 7 افراد لقمہ اجل بنے۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ مختلف حادثات کے نتیجے میں 3 ہزار 783 مکانات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہوئے۔ اس کے علاوہ 718 اسکولوں اور 124 سرکاری عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا، جس سے صوبے کے تعلیمی اور انتظامی ڈھانچے پر گہرا اثر پڑا۔
رپورٹ کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 167 مرد، 185 خواتین اور 221 بچے شامل ہیں، جبکہ قدرتی آفات کے باعث صوبے میں 7 ہزار 78 مال مویشی بھی ہلاک ہوئے، جس سے کسان طبقہ بری طرح متاثر ہوا۔
پی ڈی ایم اے نے اپنی رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ایسے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، جس سے صوبے کو آئندہ بھی بڑے خطرات کا سامنا رہ سکتا ہے۔
















