پاکستان اور افغانستان کے درمیان خفیہ مذاکرات، طالبان کا دہشتگردی روکنے کی ضمانت سے انکار

افغان اور پاکستانی حکام کے درمیان یہ ملاقات قطر، ترکیہ اور سعودی عرب میں ہوئے ناکام مذاکرات کے بعد خفیہ طور پر سعودی عرب میں منعقد کی گئی
شائع 04 دسمبر 2025 09:17am

پاکستان اور افغانستان کے درمیان امن مذاکرات کا ایک اور خفیہ دور بغیر کسی بڑی پیش رفت کے ختم ہوگیا، مگر دونوں ممالک نے موجودہ جنگ بندی برقرار رکھنے پر اتفاق کرلیا ہے۔ یہ مذاکرات گزشتہ ہفتے سعودی عرب میں ہوئے، جہاں دونوں ممالک کے وفود نے دو دن تک بات چیت کی۔

خبر رساں ایجنسی ‘رائٹرز’ کے مطابق، افغان اور پاکستانی حکام کے درمیان یہ ملاقات قطر، ترکیہ اور سعودی عرب میں ہوئے ناکام مذاکرات کے بعد خفیہ طور پر سعودی عرب میں منعقد کی گئی۔ اس ملاقات کا مقصد اکتوبر میں ہونے والی سرحدی جھڑپوں کے بعد بڑھنے والی کشیدگی کو کم کرنا تھا۔

اکتوبر میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہوانے والی جھڑپیں 2021 میں طالبان حکومت کے قیام کے بعد سب سے بڑا سرحدی تصادم تھا، جس میں درجنوں لوگ جاں بحق ہوئے۔

رائٹرز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ مذاکرات سعودی عرب کی درخواست پر ہوئے اور ان میں پاکستان کی فوج، خفیہ اداروں اور وزارتِ خارجہ کے نمائندے شامل تھے، جبکہ افغانستان کی جانب سے طالبان حکومت کے عہدیدار شریک ہوئے۔ دونوں ممالک نے جنگ بندی کو جاری رکھنے اور رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔

پاکستان کا مؤقف ہے کہ افغانستان میں موجود شدت پسند گروپ پاکستان میں دہشتگردانہ حملوں میں ملوث ہیں، ان حملوں میں افغان شہریوں کے خودکش حملے بھی شامل ہیں۔

اسلام آباد کا کہنا ہے کہ افغانستان کو واضح اور تحریری ضمانت دینی چاہیے کہ وہ پاکستان دشمن گروہوں کے خلاف کارروائی کرے گا۔

AAJ News Whatsapp

دوسری جانب کابل ان الزامات کو مسترد کرتا ہے۔

رائٹرز کے مطابق، افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے سیاسی تجزیہ کاروں سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان کے الزامات ’’بدلتے رہتے ہیں اور ایک جیسے نہیں رہتے”۔ اُن کا کہنا تھا کہ افغانستان پاکستان کے ساتھ بات چیت اور سمجھوتے کے ذریعے مسائل حل کرنا چاہتا ہے۔

امیر خان متقی نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کو اپنے اندرونی مسائل پر توجہ دینی چاہیے اور “اسلامی امارت کے مثبت اقدامات کی قدر کرنی چاہیے”۔

اسلام آباد اور کابل دونوں نے باضابطہ طور پر سعودی عرب میں ہوئے حالیہ مذاکرات کی تفصیلات پر کوئی بیان نہیں دیا۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بڑے سمجھوتے کے امکانات ابھی کم نظر آتے ہیں، کیونکہ طالبان حکومت پاکستان کی مطلوبہ تحریری ضمانت دینے کے لیے تیار نہیں۔

Saudi Arabia

Pakistan Afghanistan Tension

Pakistan Afghanistan Talks

Pakistan Afghanistan ceasefire