خیبرپختونخوا میں 114 کلومیٹر رقبے میں بارودی سرنگوں کا بڑا نیٹ ورک
خیبرپختونخوا میں دہشتگردوں کی ایک بڑی کارروائی کا منصوبہ اس وقت بے نقاب ہوگیا جب سیکیورٹی فورسز نے مختلف علاقوں میں بارودی سرنگوں اور دھماکا خیز مواد کا وسیع ذخیرہ دریافت کیا ہے۔ فورسز نے فوری طور پر ڈی مائننگ آپریشن شروع کیا جس کے دوران متعدد علاقے عوام کے لیے محفوظ بنا دیے گئے۔
خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں دہشتگردی پھیلانے اور سیکیورٹی فورسز کی پیش قدمی روکنے کی ایک سنگین سازش سامنے آئی ہے۔ خوارج عناصر نے 114 مربع کلومیٹر رقبے میں بارودی مواد اور سرنگوں کا بڑا نیٹ ورک بچھا رکھا تھا۔
ترجمان کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں ڈی مائننگ آپریشن کا آغاز کیا جس کے دوران اب تک 82 مربع کلومیٹر علاقہ مکمل طور پر کلیئر کردیا گیا ہے، تاکہ عوام اور سفر کرنے والے شہریوں کو کسی بھی ممکنہ حادثے سے محفوظ رکھا جاسکے۔
کرم میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، بھارتی حمایت یافتہ 23 دہشتگرد ہلاک
آپریشن کے دوران بارودی سرنگیں ناکارہ بنانے کا عمل انتہائی حساس اور خطرناک ثابت ہوا۔ ترجمان کے مطابق ڈی مائننگ کے دوران پاک فوج کے پانچ جوان شہید ہوگئے جبکہ 115 اہلکار دھماکوں کے باعث ہاتھ یا پاؤں سے محروم ہو چکے ہیں۔
خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام، بنوں سے بارودی مواد برآمد
سیکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ علاقے کو دھماکا خیز مواد سے پاک کرنا نہ صرف دہشتگردی کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے ضروری ہے بلکہ عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لیے بھی اہم ہے۔ فورسز نے عزم ظاہر کیا ہے کہ بقیہ علاقوں کو بھی جلد از جلد کلیئر کرکے قیام امن کو یقینی بنایا جائے گا۔
















