علی ترین نے پی ایس ایل فرنچائز ملتان سلطانز کی ملکیت چھوڑنے کا اعلان کردیا

میں گھٹن زدہ ماحول میں گھٹنوں پر چل کر ٹیم چلانے کے بجائے سر اٹھا کر کھو دینا بہتر سمجھتا ہوں: علی ترین
شائع 25 نومبر 2025 09:51pm

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ساتھ طویل تنازع کے اپنی ٹیم کی ملکیت چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ’’گھٹن زدہ ماحول‘‘ میں فرنچائز نہیں چلانا چاہتے جب کہ پی ایس ایل انتظامیہ اور دیگر مالکان سے اختلافات بھی کھل کر سامنے آگئے ہیں۔

کھیلوں کی ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق منگل کو علی ترین نے سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر فینز کے نام جذباتی پیغام میں ملتان سلطانز کی اونر شپ چھوڑنے کا اعلان کیا۔

علی ترین نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ وہ ملتان سلطانز سے باضابطہ طور پر رخصت ہو رہے ہیں۔ ’’میں گھٹن زدہ ماحول میں گھٹنوں پر چل کر ٹیم چلانے کے بجائے سر اٹھا کر کھو دینا بہتر سمجھتا ہوں۔‘‘ ترین کے مطابق مالی نقصان کے باوجود انہوں نے کبھی ٹیم چھوڑنے کا نہیں سوچا کیوں کہ سلطانز ان کے لیے ’’محض اعداد و شمار سے زیادہ اہم‘‘ رہے ہیں۔

یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب دیگر 5 فرنچائزز نے اپنی ملکیت کی تجدید کی تصدیق کردی۔ پی ایس ایل کے 11ویں ایڈیشن میں آٹھ ٹیمیں شامل کرنے کا فیصلہ ہو چکا ہے، جس کے لیے دو نئے مالکان کی ضرورت تھی مگر اب ترین کے ہٹنے سے ایک اضافی ٹیم کے لیے نئے مالک کی تلاش بھی کرنی پڑے گی۔

گزشتہ ایک سال کے دوران علی ترین اور پی ایس ایل انتظامیہ کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرچکے تھے۔ ترین نے انتظامیہ پر شفافیت کی کمی اور وژن کے فقدان کا الزام لگایا، جس کے جواب میں پی سی بی نے انہیں قانونی نوٹس بھیجا اور عوامی معافی کا مطالبہ کیا۔ ترین نے اس نوٹس کا جواب ایک طنزیہ ویڈیو کے ذریعے دیا، جس میں انہوں نے نوٹس کے کاغذ پھاڑ دیے۔

اس کے بعد پی ایس ایل کے آئندہ سیزن سے متعلق بات چیت میں علی ترین کو یکسر نظر انداز کیا جانے لگا۔ واحد مالک جنہیں تجدیدِ ملکیت کی پیشکش موصول نہیں ہوئی، وہ بھی علی ترین تھے۔

AAJ News Whatsapp

گزشتہ ہفتے انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ملتان سلطانز کی جانب سے پی سی بی چیئرمین اور پی ایس ایل انتظامیہ کو بھیجے گئے کسی پیغام کا جواب نہیں دیا گیا، اور قانونی کارروائی پر غور ہو رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق پی سی بی نے اس ہفتے ترین کو ایک اور ای میل بھیجی، جس میں ان سے کہا گیا کہ وہ پی ایس ایل اور انتظامیہ پر تنقید کرنے والی تمام پوسٹس حذف کریں اور معافی مانگیں۔ اس سے دونوں فریقین کے درمیان جاری تناؤ کا اندازہ ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ ملتان سلطانز نے 2018 میں شروعات کے وقت شن گروپ کی ملکیت سے آغاز کیا تھا، جو ایک سال بعد دستبردار ہوگیا۔ اس کے بعد عالمگیر ترین—علی ترین کے چچا—نے فرنچائز سنبھالی اور ٹیم نے 2020 میں پی ایس ایل ٹائٹل جیتا جب کہ مسلسل چار بار فائنل میں بھی پہنچی۔ 2022 میں عالمگیر ترین کے انتقال کے بعد علی ترین واحد مالک بن گئے تھے۔

اپنے اختتامی پیغام میں علی ترین نے کہا کہ ’’یہ ٹیم صرف اپنے مالک کی نہیں بلکہ آپ سب کی ہے اور جنوبی پنجاب کی پہچان ہے، جو بھی نیا مالک آئے، سلطانز کو اسی جذبے سے سپورٹ کرتے رہیں۔ میں بھی اسٹینڈز میں موجود رہوں گا۔‘‘

PSL

Ali Tareen

Pakistan Super League

psl 11

MULTAN SULTANS OWNER