آئی بی اے کراچی: سینٹر فار ایکسیلنس اِن اسلامک فنانس کے 10 سال مکمل

اسلامی مالیات کی ترقی کا شاندار جشن
شائع 24 نومبر 2025 02:37pm

آئی بی اے کراچی کے سینٹر فار ایکسیلنس اِن اسلامک فنانس (سیف) نے اسلامی مالیات کے شعبے میں اپنی دس سالہ خدمات اور کامیابیوں کا بھرپور جشن منایا۔ ’’اسلامی مالیات کو بااختیار بنانے کا ایک عشرہ‘‘ کے عنوان سے یہ تقریب آئی بی اے کے سٹی کیمپس میں منعقد ہوئی، جس میں ملکی و غیر ملکی ماہرین، بینکاری حکام اور تعلیمی شخصیات نے شرکت کی۔

تقریب کا آغاز ڈائریکٹر آئی بی اے–سیف ڈاکٹر ارم صبا کے خیرمقدمی خطاب سے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مختلف اسلامی بینکوں اور خصوصاً اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تعاون کے بغیر یہ سنگِ میل ممکن نہ تھا۔ انہوں نے تقریب کے معاون اداروں، جیسے فیصل بینک، یو بی ایل امین، میزان بینک، البرکہ بینک، دبئی اسلامک بینک، حمایہ تکافل اور پاکستان کویت انویسٹمنٹ کمپنی کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

آئی بی اے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر اکبر زیدی نے اپنے خطاب میں بتایا کہ سال 2025 آئی بی اے کی 70ویں سالگرہ کے طور پر تاریخی اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی بی اے–ایس بی ایس نے اس سال عالمی سطح کا اے اے سی ایس بی ایکریڈیٹیشن حاصل کیا ہے، جس سے آئی بی اے دنیا کے صرف 6 فیصد ممتاز بزنس اسکولز میں شامل ہو گیا ہے۔ انہوں نے حلال اکانومی کی بڑھتی ہوئی اہمیت اور اسلامی فنانس کے لیے آئندہ دس سالہ روڈمیپ کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

تقریب کے مہمانِ اعزازی ملائیشیا کے قونصل جنرل ہرمَن ہارڈیناتا احمد نے اسلامی مالیات کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ شعبہ شفافیت اور سماجی فلاح کو فروغ دیتا ہے۔ انہوں نے عالمی رجحانات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ سبز سکوک، ڈیجیٹل اسلامی بینکاری، اسلامک سوشل فنانس اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن مستقبل کی رہنمائی کریں گے۔

AAJ News Whatsapp

سابق گورنر اسٹیٹ بینک اور آئی بی اے–سیف کے بانی چیئرمین ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ اسلامی مالیات پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ آئی بی اے–سیف جیسے مزید مراکز قائم کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ مشترکہ کوششوں سے ہی اس شعبے کو مزید مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔

چیف گیسٹ، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان سلیم اللہ نے کہا کہ آئی بی اے–سیف ملک میں اسلامی مالیات کو فروغ دینے والا ایک نمایاں ادارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مکمل اسلامی بینکاری نظام کے نفاذ کے بعد ایک بہتر معاشی ڈھانچے کی تشکیل ضروری ہے اور اس سمت میں مزید کام کی ضرورت ہے۔

تقریب میں عالمی اسلامی مالیاتی رجحانات پر ایک خصوصی پینل ڈسکشن بھی ہوا، جس میں مختلف اسلامی بینکاری ماہرین نے حصہ لیا۔ اختتام پر آئی بی اے اور متعدد بینکاری اداروں جیسے یو بی ایل، رقمی اسلامی ڈیجیٹل بینک، عسکری بینک، بینک اسلامی، البرکہ پاکستان، فیصل بینک، مالدیوز اسلامی بینک اور فرسٹ حبیب مضاربہ کے درمیان اہم مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔