دبئی:صوتی آلودگی میں کمی کے لیے ریڈار نصب، بھاری جرمانے
دنیا بھر میں شور ایک بڑھتا ہوا مسئلہ بن چکا ہے جس نے نہ صرف شہری ماحول کو متاثر کیا ہے بلکہ لوگوں کی صحت اور روزمرہ زندگی پر بھی اثر ڈالنا شروع کر دیا ہے۔ گلیوں اور شاہراہوں پر بڑھتی ہوئی گاڑیوں کی آواز، ہارن، اور بلند موسیقی شہریوں کے لیے ذہنی دباؤ اور سکون کی کمی جیسے مسائل پیدا کر رہی ہے۔
دبئی پولیس نے شہریوں کی حفاظت اور سڑکوں پر سکون برقرار رکھنے کے لیے ایک نیا اقدام شروع کر دیا ہے۔ شہر میں بڑھتی ہوئی آواز کی آلودگی کو قابو میں رکھنے کے لیے ”نوائز ڈیٹیکشن رڈار“ نصب کیے جا رہے ہیں جو گاڑیوں سے نکلنے والی آوازیں اور شور پیدا کرنے والی آوازوں کی شناخت کریں گے۔ دبئی سیویلیٹی کمیٹی نے کہا کہ یہ ریڈار موڈیفائیڈ ایکزاسٹ، ہارن کے ضرورت سے زیادہ استعمال، اور گاڑی کے اندر بلند موسیقی کی نگرانی کریں گے۔
شور کی خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیوروں کے لیے کارروائی بھی سخت ہوگی، جس میں جرمانے کی حد 2,000 درہم تک اور ساتھ میں 12 بلیک پوائنٹس شامل ہیں۔ شدید خلاف ورزی کی صورت میں گاڑی قبضے میں لے لی جائے گی، جسے واپس لینے کے لیے 10,000 درہم کی فیس ادا کرنی ہوگی۔
پولیس نے مزید کہا کہ آنے والے مہینوں میں ریڈارز کی تعداد بڑھائی جائے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ علاقوں میں یہ نصب ہوں اور سڑکوں پر شور کی آلودگی کم ہو۔ جدید ریڈار مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی کی مدد سے شور کے ذرائع کی شناخت اور تجزیہ بھی کریں گے، جس سے شہریوں کو پرسکون اور محفوظ سفر ممکن ہو سکے گا۔
















