ٹرمپ سعودی ولی عہد ملاقات: محمد بن سلمان کا امریکا میں 1 کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات ہوئی ہے جس میں ولی عہد نے امریکا میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بڑھا کر تقریباً ایک کھرب ڈالر تک لے جانے کا اعلان کیا ہے۔
امریکا میں سات برس سے زائد عرصے کے بعد وائٹ ہاؤس کے اہم دورے پر شہزادہ محمد بن سلمان کو مکمل عسکری اعزازات کے ساتھ استقبالیہ دیا گیا، جس میں اعزازی فوج، امریکی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں اور توپوں کی سلامی شامل تھی، جس کی قیادت خود صدر ٹرمپ نے کی۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات میں شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ میں اس سرمایہ کاری میں اضافے کا بھی اعلان کروں گا، ہم امریکا کے ساتھ ٹیکنالوجی، اے آئی، اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا دنیا کا سب سے اہم ترین ملک ہے۔
سعودی ولی عہد نے کہاکہ ہم دہشتگردی کے خلاف کام کررہے ہیں اور اس حوالے سے اہم قدامات اٹھائے ہیں، ماضی میں اسامہ بن لادن نے امریکا سعودی عرب تعلقات خراب کرنے کی کوشش کی تھی۔
رپورٹر کے ابراہم معاہدے کے سوال کے جواب میں محمد بن سلمان نے کہا کہ، ہم ابراہیم معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔ لیکن ہم یہ بھی یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے دو ریاستی حل کا واضح راستہ محفوظ ہو۔
ملاقات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے زبردست کام کیا ہے، ولی عہد سعودی عرب کے مستقبل کے شاہ ہیں۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد کا شکریہ کہ وہ امریکا کے ساتھ 600 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کررہے ہیں، اس سرمایہ کاری کا مطلب ہے کہ بہت زیادہ روزگار آئے گا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ سعودی عرب بہت عظیم شراکت دار ہے، دفاعی معاہدے پر پہنچ چکے ہیں، سعودی عرب ایف 35 لڑاکا طیارے خریدے گا، اسرائیل اور سعودی عرب کو ایف 35 طیاروں کی لائن میں آگے ہونا چاہیے۔ابراہیمی معاہدے پر بہت اچھی بات چیت ہوئی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بائیڈن کے دور میں امریکا کی تاریخ کی بدترین مہنگائی ہوئی، چار سال میں بھی اتنی سرمایہ کاری نہیں آئی۔
انہوں نے کہا کہ میرے آتے ہی ایک سال میں 21 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری آئی، بائیڈن نے پیٹرولیم اور گیس ذخائر کو بھی تباہ کردیا تھا۔
ایپسٹین فائل کے سوال پر ٹرمپ کی رپورٹر پر تنقید
وائٹ ہاؤس میں ایک رپورٹر کی جانب سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایپسٹین فائل سے متعلق سوال کیا گیا جس پر امریکی صدر نے سخت ردعمل ظاہر کیا۔ ٹرمپ نے رپورٹر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسئلہ سوال میں نہیں، بلکہ آپ کے رویے میں ہے۔ میرا خیال ہے کہ آپ ایک خراب رپورٹر ہیں۔
ایپ سٹائن فائلز کے حوالے سے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرا جیفری ایپسٹین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ میں نے اسے کئی سال پہلے اپنے کلب سے نکال دیا تھا کیونکہ میں نے سوچا کہ وہ ایک بیمار منحرف شخص ہے، اور شاید میں صحیح نکلا۔
خیال رہے کہ ٹرمپ نے سرخ قالین پر بن سلمان کا مسکراہٹ اور مصافحے کے ساتھ خیرمقدم کیا، جبکہ درجنوں فوجی اہلکار اطراف میں قطار بنائے کھڑے تھے۔ امریکی فوج کے گھڑسوار اعزاز نے ان کی لیموزین کو ساؤتھ ڈرائیو تک پہنچایا۔ بعد ازاں دونوں رہنماؤں نے اوپر سے گزرتے لڑاکا طیاروں کا نظارہ بھی کیا، جس کے بعد ٹرمپ اور شہزادہ محمد بن سلمان وائٹ ہاؤس میں داخل ہوگئے۔














