مشہور جنسی مجرم جیفری ایپسٹین کی عمران خان سے متعلق ای میلز سامنے آگئیں
بدنام زمانہ جنسی مجرم جیفری ایپسٹین کی ای میلز منظر عام پر آنے کے بعد جہاں دنیا بھر میں تہلکہ مچ گیا ہے وہیں اب انکشاف ہوا ہے کہ جیفری ایپسٹین کی ای میلز میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کا بھی ذکر موجود ہے۔
جیفری ایپسٹین اب اس دنیا میں نہیں ہیں لیکن ان کی دستاویزات نے پوری دنیا میں ہلچل مچادی ہے۔
امریکی قانون سازوں نے بدنام زمانہ فنانسر جیفری ایپسٹین کے اثاثوں سے حاصل کردہ بیس ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل دستاویزات جاری کی ہیں جس میں بانی پی ٹی آئی سے متعلق بھی ہوشربا انکشافات کیے گئے ہیں۔
ان دستاویزات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، بانی پی ٹی آئی، برطانوی بادشاہ چارلس کے بھائی اینڈریو ماؤنٹبیٹن ونڈسر، میڈیا، سیاست اور شوبز سے تعلق رکھنے والی دیگر اہم شخصیات کے نام شامل ہیں جو ایپسٹین کے وسیع روابط کی جھلک پیش کرتے ہیں۔
پاکستان سے اگر کسی شخصیات کا ذکر ایپسٹین فائلز میں ہے تو وہ صرف بانی پی ٹی آئی ہیں جن کی مقبولیت کو جیفری نے امن کے لیے خطرناک ترین قرار دیا تھا، جیفری نے یہ بھی کہا تھا کہ یقینا یہ بری خبر ہے۔
جیفری ایپسٹین نے 31 جولائی 2018 کو ایک نامعلوم شخص کے ساتھ اپنی ای میل گفتگو میں کہا تھا کہ عمران خان ترک صدر طیب اردوان، ایران کے خامنہ ای، چین کے صدر شی جن پنگ اور روسی صدر پیوٹن کی بنسبت زیادہ بڑا خطرہ ہے۔
جمائما گولڈ اسمتھ کے متعلق جیفری نے لکھا تھا کہ انہیں مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ امیر ترین جیفری ایپسٹین کو 2008 میں کم عمر لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں تیرہ ماہ قید کی سزا دی گئی تھی۔
جیفری ایپسٹین پر سیکس ٹریفکنگ کا الزام بھی تھا لیکن اس کیس میں ٹرائل شروع ہونے سے پہلے ہی انہوں نے 2019ء میں جیل میں دوران قید خود کشی کر لی تھی۔
جیفری کے اسرائیلی انٹیلی جنس کے ساتھ بھی روابط تھے اور نیویارک کے ایک محل نما گھر میں جہاں پارٹیاں ہوتی تھیں وہاں ویڈیو کیمرے بھی نصب تھے۔














