صدر مملکت کے دستخط؛ آرمی، ایئر فورس اور نیوی ترمیمی بل آئین میں شامل

صدرمملکت آصف علی زرداری نے تینوں ترمیمی بِلوں کی منظوری دے دی
شائع 15 نومبر 2025 02:46pm

وفاقی کابینہ، قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظوری کے بعد صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھی پاکستان آرمی، ایئر فورس اور نیوی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دے دی۔

صدرمملکت آصف زرداری نے ہفتے کے روز پاکستان آرمی (ترمیمی) بِل 2025، پاکستان ایئر فورس (ترمیمی) بِل 2025 اور پاکستان نیوی (ترمیمی) بِل 2025 کی منظوری دے دی۔

صدرِ مملکت کے دستخط کے بعد تینوں سروسز ایکٹ میں ترامیم کے بِل اب اسلامی جمہوریہ پاکستان کا آئین حصہ بن گئے ہیں۔

پاکستان آرمی (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے تحت آرمی چیف کے عہدے میں نیا عہدہ چیف آف دی ڈیفنس فورسز شامل کیا گیا ہے، جبکہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا دفتر 27 نومبر 2025 سے ختم ہوجائے گا۔

آرمی ایکٹ میں مزید ترمیم کے مطابق کمانڈر نیشنل اسٹریٹیجک کمانڈ کی مدت ملازمت 3 سال ہوگی اور انہیں تین سال کے لیے دوبارہ تعینات کیا جا سکے گا۔

AAJ News Whatsapp

اس سے قبل وفاقی کابینہ، قومی اسمبلی اور سینیٹ نے بھی پاکستان آرمی، ایئر فورس اور نیوی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دی تھی۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ترامیم کی منظوری کے بعد آرمی چیف اب چیف آف ڈیفنس فورسز بھی ہوں گے، انکے عہدے کی مدت پانچ سال ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کابینہ کی سفارش پر چیف آف ڈیفنس فورسز کی تعیناتی کی منظوری دیں گے، ان کی تقرری کی مدت تعیناتی کے دن سے شروع ہوگی۔

وفاقی کابینہ کے بعد قومی اسمبلی نے بھی پاکستان آرمی، ایئر فورس اور نیوی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دے دی

وفاقی کابینہ اجلاس میں تینوں سروسز ایکٹ میں ترامیم کی منظوری کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ ان ترامیم کا مقصد افواج پاکستان سے متعلق قوانین کو ستائیسویں آئینی ترمیم سے ہم آہنگ کرنا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 243 میں جو ترامیم کی گئی ہیں ان کی بنیاد پر ضروری قانون سازی کی گئی ہے، جس میں چیف آف ڈیفنس فورسز کے عہدے کی میعاد بھی شامل ہے۔

ان ترامیم کے تحت چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ موجودہ چیئرمین کی ریٹائرمنٹ کے بعد ختم ہو جائے گا۔ اسی طرح سے ان قوانین میں فیلڈ مارشل، مارشل آف دی ایئر فورس، ایڈمرل آف دی فلیٹ کے عہدے بھی شامل کیے گئے ہیں۔

Asif Ali Zardari

Army Act

27th Constitutional Amendment

27th Ammendment

Services Act