پاکستان کسی دہشت گرد گروہ سے مذاکرات نہیں کرے گا، ترجمان دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کسی دہشت گرد گروپ، خصوصاً ٹی ٹی پی یا بی ایل اے سے مذاکرات نہیں کرے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے تاہم دہشت گرد گروہوں سے مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹی ٹی پی یا بی ایل اے جیسے کسی دہشت گرد گروپ سے مذاکرات نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ افغان طالبان رجیم کے حالیہ دور میں پاکستان میں دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ تجارت کے معاملے پر افغان رہنماؤں کے بیانات دیکھے ہیں، یہ کسی بھی ملک کا انفرادی معاملہ ہے۔ افغان طالبان رجیم کا ٹی ٹی پی کے سامنے بے بس ہونے کا بیان ناقابل یقین ہے۔
جوڈیشل کمپلیکس خودکش حملہ: کالعدم ٹی ٹی پی کے 4 دہشت گرد گرفتار
ترجمان دفتر خارجہ نے بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان میں سرگرم دہشت گرد گروہ افغان شہریوں پر مشتمل ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’افغان رجیم اپنی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے‘۔ انہوں نے واضح کیا کہ افواجِ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
وانا کیڈٹ کالج حملے میں فتنۃ الخوارج کے ملوث ہونے کے ثبوت سامنے آگئے
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاحت سردار یاسر الیاس کی اسرائیلی وزیر سے ملاقات سوال پر انہوں نے ملاقات سے لاعلمی کا اظہار کیا۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ غزہ فوج بھیجنے کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ یہ معاملہ ابھی سلامتی کونسل میں زیرِ بحث ہے اور سلامتی کونسل کے فیصلے کے بعد ہی پاکستان اپنا لائحہ عمل طے کرے گا۔












