غزہ میں اجتماعی قبر سے 51 فلسطینیوں کی لاشیں برآمد
غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیلی فوج کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ اسرائیلی افواج نے غزہ سٹی، بیت لاہیا اور خان یونس میں متعدد فضائی حملے کیے جبکہ توپ خانے سے گولہ باری بھی کی گئی۔ حملوں کے باعث کئی علاقوں میں شدید تباہی اور ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔
مغربی کنارے میں بھی قابض فوج نے کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے گھر گھر تلاشی لی۔ اس کارروائی کے دوران اسرائیلی اہلکاروں نے فائرنگ کر کے دو فلسطینی بچوں کو شہید کردیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق سرچ آپریشن کئی گھنٹے تک جاری رہا۔
غزہ کی سول ڈیفنس کے مطابق تباہ شدہ علاقوں میں اب بھی متعدد خاندان ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور درجنوں لاشیں نکالی نہیں جا سکی ہیں۔ خان یونس میں جاری ریسکیو سرگرمیوں کے دوران ایک اجتماعی قبر سے 51 فلسطینیوں کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں، جن میں کئی خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
غزہ امن معاہدہ ٹوٹنے کا امکان، خفیہ امریکی رپورٹ میں انکشاف
اسی دوران خان یونس سے ایک اسرائیلی یرغمالی کی لاش بھی ملی ہے جسے آج اسرائیلی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔ لاش کو شناخت کے لیے تل ابیب میں فرانزک انسٹی ٹیوٹ منتقل کیا گیا جہاں اس کی شناخت مینی گوڈارڈ کے نام سے ہوئی۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق مینی گوڈارڈ کو 7 اکتوبر کو قتل کر کے غزہ منتقل کیا گیا تھا۔
غزہ میں انسانی بحران مزید سنگین ہوتا جا رہا ہے جبکہ بین الاقوامی برادری کی جانب سے فوری اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ تاہم تازہ حملوں نے علاقے میں خوف و ہراس اور عدم استحکام میں اضافہ کر دیا ہے۔















